پشاور سکھ کمیونٹی کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا

پشاور سکھ کمیونٹی کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا

پشاور: ملک اور قومیں وقت کیساتھ ساتھ ترقی کرتی ہیں لیکن خیبر پختو نخوا اس کے برعکس جا رہا ہے۔ پاکستان کے آزادی سے قبل پشاور میں سکھ برادری کے بچوں کےلئے علیحدہ پانچ سرکاری سکول قائم تھے مگر اب ایک بھی سکول موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور سکھ کمیونٹی کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا  ہے۔ تقسیم برصغیر سے قبل پشاورمیں سکھ کمیونٹی کےلئے سرکاری طور پر علیحدہ پانچ سکول قائم تھے جسے آزادی کے بعد مسلم کمیونٹی کی سکولوں میں تبدیل کر دیا گیا۔
70 سال بعد سکھ کمیونٹی نے بچوں کو دنیاوی تعلیم کیساتھ اپنے مذہب کے مطابق تعلیم کےلئے اپنی مددآپ کے تحت پشاور میں سکول تو قائم کر لیا ،، مگر بلڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے دو سال میں تین بار سکول کی بلڈنگ تبدیل کرانی پڑی۔
پشاور میں سکھ کمیونٹی کے سکولوں کے فقدان کے باعث ان کے بچے تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتے ہیں جو کہ سرکار کی اقلیتی برادری کےلئے پالیسیوں میں تضاد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مصنف کے بارے میں