پاناما کیس کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، عدم استحکام کیلئے استعمال ہو رہا ہے'

پاناما کیس کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، عدم استحکام کیلئے استعمال ہو رہا ہے'

کراچی: جمعیت علما اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے اویس نورانی سے ملاقات کی اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس  کرتے ہوئے اویس نورانی کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کے ساتھ دینی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے پر گفتگو کی کیونکہ ملکی حالات کے پیش نظر دینی جماعتوں کا اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دینی جماعتوں کا اجلاس جے یو آئی ف کے میزبانی میں ہو گا۔

جمعیت علما اسلام (ف) کے امیر نے بات کرتے ہوئے کہا جمہوریت کیخلاف کردار ادا کرنے والی قوتوں کو حوصلہ دینا درست نہیں کیونکہ اس وقت جمہوریت کے خلاف بعض قوتیں سرگرم ہیں جو پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان اپنے مستقبل کے اشارے دیکھ چکا ہے اور آج دنیا اعتراف کر رہی ہے کہ پاکستان کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ چین پاکستان کی ستر سالہ دوستی نئے تعلق میں بدل چکی ہے اور معاشی لحاظ سے چین ایک متبادل قوت کے طور پر ابھرے گا۔

فضل الرحمان نے کہا سی پیک سے پاکستان کے نئے مستقبل کا تعین ہو رہا ہے لیکن اس منصوبے کو روکنے کیلئے بھارت، امریکا ایک دوسرے کے قریب ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا پاکستان اس وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں جبکہ پاکستان کی سیاست تقسیم ہو رہی ہے اور ہم کشمکش کی طرف جا رہے ہیں۔ پاناما کیس پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے نہیں عدم استحکام کیلئے استعمال ہو رہا ہے کیونکہ گزشتہ 4 سال میں کرپشن کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔ سپریم کورٹ سے انصاف کی توقع ہے اور تحریک انصاف کی نہیں۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں