جمشید دستی کی قتل سمیت3مقدمات میں ضمانتیں منظور

جمشید دستی کی قتل سمیت3مقدمات میں ضمانتیں منظور

مظفرگڑھ:   ایم این اے جمشید دستی پر قائم 4مقدمات میں سے 3میں ضمانت منظور ہوگئی ہے۔مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی میں نمائندگی کرنے والے جمشید دستی کی 4میں سے 3مقدمات میں ضمانت منظورہوچکی ہے۔جمعرا ت کو ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں جمشید دستی پر قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے جمشید دستی کو 2لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی۔

جمشید دستی پر 2015میں ہونے والے قتل کا مقدمہ درج ہے۔اس سے قبل جمشید دستی کی کار سرکار میں مداخلت اور شہری ذوالفقار غوری پر تشدد کے مقدمے میں بھی ضمانت ہوچکی ہے اس طرح 4 مقدمات میں سے 3 مقدمات میں جمشید دستی کی ضمانت ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی کو مظفر گڑھ میں ڈینگا کینال کھولنے پر گرفتار کر کے آج علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل ملتان بھیج دیا گیا۔ یاد رہے کاشت کاروں کی نہری پانی کی بندش کی شکایت پر جمشید دستی نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مظفر گڑھ میں 28 مئی کو ہیڈ کالو کے علاقہ میں ڈینگا کینال کو غیر قانونی طور پر کھول دیا تھا۔

مصنف کے بارے میں