قومی اسمبلی میں دو اراکین لڑ پڑے ،ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا

National Assembly,PMLN,PDM,Shahbaz Sharif,Pakistan National Assembly

 اسلام آباد:قومی اسمبلی میں دوسرے روز بھی وزراء اور حکومتی اراکین کا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی  تقریر کے دور ان شدید احتجاج ،شور شرابہ کیا جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا ،حکومتی رکن علی نواز اعوان نے بجٹ دستاویز لیگی رہنما روحیل اصغر کو دے ماری ، جس کے بعد  دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ، اپوزیشن اراکین نے شہباز شریف کے گرد حفاظتی حصار بنا بنا لیا ، حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف جملے بازی کی، نعرے لگائے اور گالم گلوچ بھی کی ،حکومتی اراکین نے سپیکر قومی اسمبلی کی ایک نہ سنی ،سپیکر کو مجبوراً اجلاس بیس منٹ کیلئے ملتوی کر نا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں دوسرے روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بجٹ پر بحث کا آغاز کیا تو وزراء اور حکومتی اراکین اپنی نشستوں سے کھڑے ہو کر شدید احتجاج کیا ، حکومتی اراکین نے تقریر کے در ان شورشرابہ اور ہلڑ بازی کا سلسلہ جاری رکھا اس دور ان اپوزیشن اراکین نے اپوزیشن لیڈر کے گرد حصار بنا لیا ۔ اجلاس کے دور ان کئی حکومتی اراکین سیٹیاں بجانے کے ساتھ ٹی ٹی کے نعرے لگاتے رہے ، غیر پارلیمانی الفاظ بھی استعمال کئے جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا ۔

اجلاس کے دور ان معاون خصوصی حکومتی رکن اسمبلی علی نواز اعوان نے بجٹ دستاویز لیگی رکن اسمبلی اصغر روحیل کو دے ماری جواب میں لیگی رکن نے بھی کتاب پھینک دی اور دونوں رہنمائوں کے درمیان سخت جملوں کا بھی تبادلہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس 20 منٹ کے لئے ملتوی کردیا ۔ اپوزیشن احتجاج کے دور ان کئی وزراء مسکراتے رہے ۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میری تقریر کے دوران مداخلت کرنے دی، آپ نے اس ایوان کا احترام مجروح کرایا، آپ کو تاریخ یاد رکھے گی کہ کس طرح اس مقدس ایوان کا تقدس و احترام مجروح کرایا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں اراکین کو موبائل استعمال کرنے سے روک دیا، انہوں نے عملے کو ہدایت کی جو اراکین موبائل سے ویڈیو بنا رہے ہیں ان کے موبائل لے لیے جائیں۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کااجلاس وقفہ کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو حکومتی اراکین کی جانب سے ہنگامی آرائی اور شورشرابہ کا سلسلہ جاری رہا ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اپوزیشن لیڈر کوبجٹ سیشن میں تقریر کرنے پر حکومتی نے خوب ہلڑ بازی کی تھی اور اپوزیشن لیڈر تقریر نہ کر سکے ۔