عمران خان کو ایوان میں بولنے کا حق نہیں دیا جائے گا تو اپوزیشن لیڈر کو بھی یہ حق نہیں مل سکتا: شاہ محمود قریشی

عمران خان کو ایوان میں بولنے کا حق نہیں دیا جائے گا تو اپوزیشن لیڈر کو بھی یہ حق نہیں مل سکتا: شاہ محمود قریشی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین دوسرے کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گا، اگر قائد ایوان عمران خان کو اسمبلی میں بولنے کا حق نہیں دیا جائے گا تو پھر قائد حزب اختلاف کو بھی یہ حق نہیں مل سکتا۔ 
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل ،خطے کی صورتحال اور ملکی سیاست میں اپوزیشن کے روئیے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ افغان امن عمل ایک انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جبکہ افغانستان کے نائب صدر اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کے بیانات سلجھاؤ کی بجائے الجھاؤ کا باعث تھے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ الزام تراشیوں سے کسی فریق کو کچھ حاصل نہیں ہو گا، اپنی کوتاہیوں سے نگاہ چرائیں گے تو حل نہیں نکلے گا، افغان قیادت مل بیٹھ کر اپنے مسائل حل کرے اور آپس میں بیٹھ کر ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا کرے، ہمارا مشترکہ عزم، اس خطے کا امن و استحکام ہے، پاکستان اپنی سرزمین دوسرے کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں آج کھنچاؤ واضح دکھائی دے رہا ہے ،بھارت اس وقت سیکولراور ہندوتوا سوچ میں بٹ چکا ہے اور وہاں اقلیتیں دباؤ میں ہیں جو خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہیں، بھارت میں بہت بڑا طبقہ مودی سرکار کی حکمت عملی مسترد کر چکا ہے، بھارت کو امن تباہ کرنے کی بجائے خطے کے امن کیلئے کام کرنا چاہیے۔
بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن مہذب طریقے سے اظہار رائے کرے لیکن اپوزیشن ممبران ایوان میں لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تمام اسمبلی ممبران کو بجٹ پر بات کرنے کا حق ہے اور وہ جو تنقید کرنا چاہیں ضرور کریں لیکن اپنی بات کریں اور حکومت کا موقف نہ سنیں، یہ مناسب نہیں ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں یکطرفہ ٹریفک نہیں چلے گی، اگر اپوزیشن ہماری نہیں سنے گی تو ہم بھی ان کی نہیں سنیں گے، اگر قائد ایوان عمران خان کو ایوان میں بولنے کا حق نہیں دیا جائے گا تو پھر قائد حزب اختلاف کو بھی یہ حق نہیں مل سکتا۔