بھارت الیکشن سے قبل کچھ بھی کر سکتا ہے ،بروقت تیار رہنا ہو گا :وزیر اعظم

بھارت الیکشن سے قبل کچھ بھی کر سکتا ہے ،بروقت تیار رہنا ہو گا :وزیر اعظم
کیپشن: Image Source : Facebook

باجوڑ:وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ حل کرنے کیلئے بھارت کو ہمیشہ مذاکرات کی پیشکش کی ہے ،انہوں نے عوام کو خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت الیکشن سے قبل کچھ بھی کر سکتا ہے ،ہم سب کو بروقت تیار رہنا ہو گا ،ہم امن چاہتے ہیں جس کیلئے ہم کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں اگر مودی چاہتا ہے تو ہم اس سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں ،طالبان سے بات چیت شروع ہو گئی ہے ،انشاءاللہ امن قائم ہو جائے گا ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے عوام کاپیسہ لوٹاان سے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی، ملک کی بہتری کیلئے میں نریندرمودی سے بات کیلئے بھی تیارہوں، بھارت میں الیکشن ہیں آئندہ30 دن دھیان رکھنا پڑےگا، مسئلہ کشمیرمذاکرات سے حل کرلیں، کشمیر کے لوگوں کی دلیری کوسلام پیش کرتاہوں، وہ لوگ اپنے حقوق کیلئے کھڑے ہیں ، اسلام آبادپہنچتے ہی باجوڑمیں انٹرنیٹ پہنچانے کی کوشش کروں گا۔


جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 27سال پہلے اس خوبصورت علاقے میں آیا تھا ، مشکل حالات کے باعث باجوڑنہیں آسکا، قبائلی علاقوں میں جنگ سے لوگوں کو نقصان پہنچا اور کاروبار تباہ ہوئے ، لوگوں کو بڑی تعداد میں نقل مکانی کرنی پڑی ، قبائلی علاقوں کے لوگوں کا مشکل وقت ختم ہو چکا اور آگے اچھا وقت آرہا ہے ، بھارت میں الیکشن کے میں ایک جماعت نفرتیں پھیلا کر جیتنا چاہتی ہے ،پاکستان سب کےساتھ امن چاہتا ہے کیونکہ ہم ترقی کرنا چاہتے ہیں اور بیرونی سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں ، امن کی خواہش کو کوئی ہماری کمزوری نہ سمجھے ، بھارت جنگ لڑنے کی بجائے ہم سے تجارت کرے اور مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کرے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بڑے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگلے تیس دن بھارت کی جانب سے کارروائی کا خطرہ ہے جس کےلئے سیکیورٹی ادارے چوکنا ہیں ، باجوڑ کے نوجوانوں کو انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کریں گے تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں ، فیصلہ کیا تھا کہ تمام صوبے این ایف سی ایوارڈ میں اپنے حصے کا 3فیصد قبائلی علاقوں کو دیں گے ،تمام صوبوں کو یہ فنڈز دینے چاہیئں تھے کیونکہ قبائلی علاقے کے لوگوں نے پاکستان کےلئے قربانیاں دیں ، ہم نے اس علاقے کو ترقی نہ دی تو ہمارے دشمن اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔


انہوں نے کہا کہ زندگی میں اچھے برے وقت آتے رہتے ہیں ، پاکستان معاشی طور پر سب سے برے وقت سے گزر رہا ہے اس کی وجہ ہے کہ وہ دوجماعتوں نے دس سالوں میں ملک کا قرضہ 6ہزار ارب سے بڑھا کر 30ہزار ارب تک پہنچا دیا ایسا کوئی دشمن بھی نہیں کرتا،ان دونوں جماعتوں کی پارٹنر شپ پی ٹی آئی نے یارکر سے توڑی ، اب بڑے ڈاکو خطرے میں پڑے تو ان کو جمہوریت یاد آگئی ، جمہوریت کےلئے سب سے بات چیت کرنے کےلئے تیار ہوں ، پاکستان کی ترقی کےلئے مودی سے بات کرنے کےلئے بھی تیار ہوں ۔


وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں کبھی کرپشن کرنےوالوں کےساتھ کوئی مفاہمت نہیں کروں گا ، عوام کا پیسہ لوٹنے والوں کےساتھ کوئی ڈیل نہیں کروں گا ، دو این آر اوز کی پاکستان نے پہلے ہی بڑی قیمت ادا کی ہے اب کوئی این آر او نہیں ہوگا ، اب پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری آرہی ہے جس سے ملک ترقی کرے گا ، ہم لیویزاورر خاصہ دار کے اہلکاروں کو بےروزگار نہیں ہونے دیں گے ، قبائلی علاقوں کا انضمام آسان نہیں ہے اس کےلئے تھوڑا وقت لگے گا، عوام کو دیکھنا ہوگا کہ جو لوگ انتشار پھیلائیں ان کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا، باجوڑ میں انصاف صحت کارڈ لے کر آرہے ہین جس میں 7لاکھ20ہزار روپے تک کا مفت علاج کرایا جا سکے گا ۔