تاجر برادری احساس کرے، کورونا کی موجودہ لہر پہلے سے زیادہ خطرناک ہے: عثمان بزدار

تاجر برادری احساس کرے، کورونا کی موجودہ لہر پہلے سے زیادہ خطرناک ہے: عثمان بزدار
کیپشن: Usman Buzdar, Corona, SOPs , Lock Down , Punjab
سورس: file

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ انتظامیہ  کوروناایس اوپیزپرعمل یقینی بنائے۔ کوروناکی موجودہ لہر پہلے سے زیادہ خطرناک ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ متعلقہ حکام نئےایس اوپیزپرہرصورت عملدرآمدیقینی بنائیں۔ شہریوں کی زندگیوں کومحفوظ بنانااولین ترجیح ہے۔ عوام کی زندگیوں کےتحفظ پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ بزرگ شہریوں کوکوروناویکسین لگانےکاکام مزیدتیزکیاجائے،

انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پولیس،انتظامیہ مارکیٹوں کی بندش کےمقررہ اوقات کی پابندی کرائیں۔ تاجربرادری عوام کی زندگیوں کومقدم رکھے۔

واضح رہے کہ  پنجاب حکومت نے برطانوی وائرس کے پھیلاؤ کے باعث 7 شہروں میں لاک ڈاؤن لگادیا ہے جس پر آج سے عملدر آمد شروع ہوگیا ہے۔ 

پنجاب پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ  کی طرف سے جاری نوٹفکیشن  کے مطابق  لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں مکمل لاک ڈاؤن لگاتے ہوئے ان اضلاع کے اندر اور باہر عوام کی نقل و حمل محدود کردی گئی ہے۔

پنجاب میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران ہر قسم کی سماجی، مذہبی یا کسی بھی مقصد کے لیے اجتماع پر پابندی ہوگی جبکہ ان شہروں میں ہر طرح کے شادی ہالز، بینکوئٹس، کمیونٹی مراکز اور مارکیز بھی بند رہیں گے۔

علاوہ ازیں مذکورہ بالا 7 شہروں میں انِ ڈور ہر قسم کے اجتماع پر مکمل پابندی عائد ہوگی جبکہ آؤٹ ڈور ہونے والے اجتماع میں زیادہ سے زیادہ 50 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی۔تعلیمی ادارے بھی مکمل طور پر بند رہیں گے۔

حکومت کا کہنا تھا کہ ریسٹونٹس کے اندر اور باہر بیٹھ کر کھانے پر مکمل پابندی ہوگی البتہ صرف کھانا خرید کر لے جانے یا منگوانے کی اجازت ہوگی۔

ان 7 شہروں کے علاوہ صوبے بھر میں آوٹ ڈور ہونے والے اجتماع میں زیادہ سے زیادہ 300 افراد شریک ہوسکیں گے اور تقریب کے لیے مختص دورانیہ 2 گھنٹے ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 'صوبے بھر میں ہر قسم کے کھیلوں کی، ثقافتی اور دیگر طرح کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد ہوگی'۔

اس فیصلے کے تحت تمام کاروباری سرگرمیاں، ادارے اور بازار پیر تا جمعہ 6 بجے بند ہوجائیں گے جبکہ ہفتہ اور اتوار کے روز مکمل بند رہیں گے۔

تاہم تمام طبی خدمات، فارمیسیز، میڈیکل اسٹورز، بیکریاں، جنرل اسٹورز، دودھ/گوشت/چکن کی دکانیں، تندور، پھل، سبزیاں، کوریئر سروسز، ڈرائیوروں کے ہوٹلز، پیٹرول پمپس وغیرہ ان پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔

صوبے میں تمام تفریحی پارکس شام 6 بجے بند ہوں گے، سرکاری و نجی دفاتر میں 50 فیصد حاضری اور 50 فیصد گھر سے کام کی پالیسی اپنائی جائے گی۔نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے بھر میں تمام مزارات اور سینما بند رہیں گے تاہم صنعتی سرگرمیوں کو ان پابندیوں سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

ادھر کورونا کے خدشات کے پیش نظر آج  سے لاہور سمیت  پنجاب کے 7 شہروں میں تعلیمی ادارے 28 مارچ تک بند رہیں گے۔ تعلیمی ادارے بند ہونے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد آج سے شروع  ہوا ہے۔ وزیر تعلیم شفقت محمود کہتے ہیں سندھ ،بلوچستان میں تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری کی پالیسی جاری رہے گی۔