خواتین پر تشدد کے خلاف احتجاجی مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت

خواتین پر تشدد کے خلاف احتجاجی مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت
سورس: File photo

کینبرا، خواتین پر تشدد ،زیادتی اور ہراسانی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں لاکھوں افراد کی شرکت 

آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا اور دیگر شہروں میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی، ہراسانی اور تشدد کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔   مارچ فار جسٹس کے نام سے ریلیاں پرتھ، کیئرن ، سڈنی، کینبرا، برسبین اور میلبورن میں نکالی گئیں۔ مارچ میں مجموعی طور پر لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق احتجاجی ریلیاں آسٹریلوی وزارت دفاع کی ایک سابقہ اہلکار کے اس بیان کے بعد نکالی گئیں جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں پارلیمان کی عمارت میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

احتجاج میں شریک سابق سرکاری اہلکار برٹنی ہگنز نے گذشتہ ماہ الزام عائد کیا تھا کہ وزیر کے دفتر میں ان کے ساتھ ایک اہلکار نے جنسی زیادتی کی تھی۔

اس سے قبل اٹارنی جنرل کرسچن پورٹر نے کہا تھا سال 1988 میں ان پر بھی جنسی زیادتی کرنے کا لزام لگایا تھا جو سراسر غلط تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ جنسی زیادتی کے الزامات پر حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ اسٹریلوی پارلیمنٹ کے سامنے  مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے برٹنی ہگنز نے کہا کہ اسٹریلیا میں خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کو خوفناک حد تک معاشرتی قبولیت حاصل ہوچکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے ساتھ ہونے والی زیادتی صرف اس وجہ سے اخبارات کے صفحہ اول پر تھی کہ یہ خواتین کے لیے دردناک یاد دہانی تھی کہ اگر یہ پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوسکتا ہے تو ایسا کہیں بھی ہوسکتا ہے۔