سعودی عرب: ’وائرس برائے تاوان‘ سے محتاط رہنے کی ہدایات

سعودی عرب: ’وائرس برائے تاوان‘ سے محتاط رہنے کی ہدایات

ریاض:  سعودی وزارت داخلہ نے سرکاری اور نجی شعبوں کے ملازمین سے کہا ہے کہ وائرس برائے تاوان کے حملے جاری ہیں محتاط رہا جائے۔ تاوان وائرس اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کو ہیک کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔یہ موبائل یا کمپیوٹر میں موجود تمام معلومات حاصل کرنے کیلئے اس کا کوڈ دریافت کرلیتا ہے اور انہیں بند کردیتا ہے۔تلف شدہ فائلوں تک رسائی وائرس بھیجنے والے کی مدد سے ہی حاصل ہوسکتی ہے. وائرس بھیجنے والے یہ کام اس وقت تک نہیں کرتے جب تک کہ انہیں مطلوبہ رقم ادا نہ کر دی جائے۔

وزارت داخلہ نے توجہ دلائی کہ اگر کسی ملازم کو مشکوک پیغام نظر آئےموصول ہو یا کمپیوٹر یا اسمارٹ فون میں اس کی کوئی علامت ملے تو فوری طور پر کمپیوٹر یا موبائل کا کنکشن نیٹ سے ختم کردیا جائے۔ ایس آر پی سی کے ملازمین اس صورتحال سے دوچار ہو ں تو وہ پہلی فرصت میں فون پر رابطہ کریں۔

اس سے قبل سعودی وزارت داخلہ میں ای سیکورٹی نیشنل سینٹر کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عباد العباد نے اطلاع دی تھی کہ سعودی اداروں نے ہیکنگ سے متاثر ہونے کے بعد اپنی فائلیں حاصل کرنے کیلئے بھاری رقمیں ادا کیں۔العباد نے بتایا کہ یہ سارا کام درپردہ انجام دیا گیا اور فائلیں حاصل کرنے کے لئے رقم پیش کرنے کی بات کو راز رکھا گیا۔

العباد نے بتایا کہ سیکورٹی سینٹر کئی بار خبردار کرچکا ہے کہ بعض عناصر تاوان وصول کرنے کیلئے خطرناک وائرس بھیج رہے ہیں لہذا ان سے ہوشیار رہا جائے۔تاوان وائرس نے گزشتہ 2 روز کے دوران 99 سے زیادہ ممالک کو اپنا ہدف بنایا . اس کی وجہ سے 45 ہزار سے زیادہ کمپیوٹرمتاثر ہوئے۔

مصنف کے بارے میں