تحریک انصاف اصلاحات اور فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کی حمایت کرتی ہے، شاہ محمود قریشی

تحریک انصاف اصلاحات اور فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کی حمایت کرتی ہے، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بہت سے لوگ فاٹا کے معاملے پر سیاست چمکا رہے ہیں، تحریک انصاف اصلاحات اور فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کی حمایت کرتی ہے تاہم اس حوالے سے اختیارات گورنر کی بجائے خیبر پختونخوا کی منتخب حکومت کو منتقل ہونے چاہئیں۔

تحریک انصاف مطالبہ کرتی ہے کہ فاٹا میں بلدیاتی نظام نافذ کیا جائے، تمام فنڈز بلدیاتی نمائندوں کی مشاورت سے خرچ ہونے چاہئیں۔ وہ پیر کوپارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ شیریں مزاری ‘ عثمان ترکئی‘ شہریار آفریدی و دیگر بھی موجود تھے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات کا معاملہ زیر بحث آیا۔ فاٹا کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی ختم کرنے کے لئے فاٹا میں امن ضروری ہے۔ فاٹا اصلاحات کے معاملے پر ہمارا موقف کلیئر ہے کہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل ہونا چاہیے۔ حکومت ماضی کی غلطیوں کو سامنے رکھتے ہوئے ٹھنڈے مزاج کے ساتھ فاٹا اصلاحات پر کام کرے، جلد بازی نقصان دہ ہوگی‘ حکومت کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جس سے فاٹا کے شہریوں کو ریلیف ملے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہر خاندان کو چار لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں جو گھر کی تعمیر اور دیگر اخراجات کے لئے ناکافی ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔ دیگر جماعتوں کا بھی اس حوالے سے اتفاق رائے ہے ہم چاہتے ہیں کہ کے پی کے میں بلدیاتی سسٹم نافذ ہو‘ بلدیاتی سسٹم وہاں کے جرگے اور رسم و رواج کے بہت قریب ہے۔ فاٹا میں فنڈز کا استعمال بلدیاتی نمائندوں کی مشاورت سے استعمال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختوا میں ضم کرنا ہے تو ذمہ داری گورنر کی نہیں۔ خیبر پختونخوا کی منتخب جمہوری حکومت کی ہونی چاہیے۔ حکومت نے فاٹا کے لئے تین فیصد فنڈز کی بجائے الگ سے رقم مختص کردی ہے جو درست نہیں۔ انفراسٹرکچر کی بہتری اور نرمی کے لئے ضروری ہے کہ فاٹا کے عوامی نمائندوں سے بھی بل پر مشاورت کی جائے۔

مصنف کے بارے میں