شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ، پاک فوج کے تین جوان شہید

 شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ، پاک فوج کے تین جوان شہید

راولپنڈی: شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں  پاک فوج کے تین جوان اور تین بچے شہید ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کے قریب ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا  جس میں تین فوجی جوان اور اتنے ہی بچے شہید ہوگئے۔

خودکش دھماکے میں شہہادت پانے والوں میں 33 سالہ  لانس حوالدار زبیر قادر ، 21 سالہ سپاہی عزیر اسفر اور  22 سالہ سپاہی قاسم مقصود شامل ہیں۔خودکش حملے میں تین معصوم بچے بھی شہید ہوئے جن کی شناخت 11 سالہ احمد حسن، 8 سالہ  احسن اور چار سالہ انعم عمر کے نام سے ہوئی ۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں خودکش حملہ آور اور اس کےسہولت کاروں کے بارے میں جاننے کے لیے تحقیقات کر رہی ہیں۔سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا۔

واضح رہے کہ چند ہفتے قبل شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں سات پاکستانی فوجی شہید ہو گئے تھے۔ 14 اپریل کو دتہ خیل کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے ایک فوجی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں سات فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کر دیں۔

13 اپریل کو شمالی وزیرستان کے علاقوں شام اور میرالی کھاڑی میں دو الگ الگ حملوں میں دو فوجی جوان شہید ہوئے ۔

مصنف کے بارے میں