کوئٹہ میں ملازمتوں کے لیے مظاہرہ کرنے والے معذور افراد پر پولیس کا تشدد

کوئٹہ میں ملازمتوں کے لیے مظاہرہ کرنے والے معذور افراد پر پولیس کا تشدد

کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت  میں جسمانی طور پر معذور افراد نے  مطالبات کے حق میں  ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔ یہ ریلی معذور افراد کی ایک تنظیم آواز معذوران کے زیر اہتمام نکالی گئی جس کا آغاز ریلوے سٹیشن سے ہوا۔

ریلی کے شرکا وزیر اعلیٰ ہاؤس جانا چاہتے تھے لیکن پولیس نے ان کو ہاکی چوک سے آگے جانے نہیں دیا جس پر انھوں نے وہیں دھرنا دے دیا۔ اس موقع پر مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

معذور افراد کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ان کے لیے ملازمتوں کا جو کوٹہ مختص کیا گیا ہے اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ اس کے علاوہ ان کے دیگر جائز مطالبات پر بھی عملدر آمد نہیں کیا جا رہا ہے جس پر وہ احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔

معذور افراد کے احتجاج کی وجہ سے بعض شاہراہوں پر ٹریفک بھی جام رہی۔ مظاہرین نے احتجاج کے دوران ایک جج کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو پو لیس نے بعض معذوروں کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا

مظاہرین نے احتجاج کے دوران ایک جج کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو پو لیس نے بعض معذوروں کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

پولیس کی جانب سے تشدد پر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور انھوں نے ٹائر جلائے اور نعرے باز ی کی۔ معذور افراد نے شام کو ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے ملاقات کی۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے اعلی حکام تک ان کے مطا لبات پہنچا نے کی یقین دہانی پر معذور افراد نے اپنا دھر نا ختم کر دیا۔