چین کے مرکزی بینک نے شینزین میں ایک کروڑ 'یوان' مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی تقسیم کر دی

چین کے مرکزی بینک نے شینزین میں ایک کروڑ 'یوان' مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی تقسیم کر دی
کیپشن: file photo

بیجنگ: چین کے مرکزی بینک نے شینزین شہر کے 50 ہزار شہریوں میں قرعہ اندازی کے ذریعے ایک کروڑ 'یوان 'مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی تقسیم کی ہے۔

قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے ہر شہری کو تقریباً 200 یوان مالیت کے 'لال پیکٹ' دیے گئے ہیں۔ وہ اس کرنسی کو ڈاؤن لوڈ کر کے یہ رقم شہر میں موجود تین ہزار سے زائد دکانوں میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے استعمال کر سکیں گے۔یہ اقدام ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے الیکٹرانک ادائیگی کے نئے چینی منصوبےکی آزمائش کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ شروع ہو چکی ہے اور چین بظاہر اس دوڑ میں سب سے آگے ہے۔

چین کا مرکزی بینک دنیا کی پہلی بڑی خود مختار ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کی تیاریاں شروع کر چکا ہے۔ رواں سال کے آغاز سے چین نے اپنے سینٹرل بینک کی حمایت یافتہ ڈیجیٹل کرنسی کی بتدریج جانچ پڑتال شروع کر رکھی ہے۔

چین نے اسے ڈیجیٹل کرنسی الیکٹرانک پیمنٹ کا نام دے رکھا ہے۔ آئندہ چند ماہ میں چینی عوام بھی اس کرنسی کو استعمال کر سکیں گے، جبکہ پیپلز بینک آف چائنا اولمپک دو ہزار بائیس میں اس ڈیجیٹل کرنسی کو استعمال کرنا چاہتا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ بیجنگ اس سال کے آخر تک ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے عمل کو یقینی بنانا چاہتا ہے لیکن یہ عمل کب شروع ہو گا اس حوالے سے کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔