بیوی کو ڈیڑھ سال تک بیت الخلا میں قیدرکھنے والے شوہر کیخلاف مقدمہ درج

بیوی کو ڈیڑھ سال تک بیت الخلا میں قیدرکھنے والے شوہر کیخلاف مقدمہ درج

پانی پت: بیوی کو ڈیڑھ سال تک بیت الخلا میں قید کرنے کے انسانیت سوز واقعہ پر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ہریانہ کے پانی پت کے گاؤں رِسپور میں ایک شوہر نے اپنی 35 سالہ بیوی کو ڈیڑھ سال تک بیت الخلا میں قید رکھا۔ 


ویمن پروٹیکشن اینڈ چائلڈ میرج پروہیبشن آفیسر نے ٹیم کے ساتھ پہنچ کر خاتون کو رہا کرایا۔ اس عورت کا پورا جسم غلاظت میں لتھڑا ہوا تھا اور اس کی حالت اتنی خراب تھی کہ وہ اٹھ کر چل بھی نہیں پا رہی تھی۔ پولیس نے شوہر کو گرفتار کرلیا ہے اور پوچھ گچھ کے بعد اس کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔


خواتین پروٹیکشن اینڈ چائلڈ میرج پروہیبشن افسر رجنی گپتا نے بتایا کہ منگل کی صبح موصولہ اطلاع پر ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی اور انہوں نے سانولی تھانہ پولیس کے ساتھ مل کر گاؤں رسپور میں نریش کے گھر پر چھاپہ مارا۔ 


گھر میں شوہر نریش پایا گیا، جس نے ٹیم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، تاہم ٹیم پہلی منزل تک پہنچ گئی۔ٹوائلٹ کی چابی منگوا کر تالا کھولا گیا تو اس کی بیوی اندر سے پائی گئی۔ جس کے جسم پر غلاظت لگی ہوئی تھی۔


 جب ٹیم نے اسے باہر نکالنے کی کوشش کی تو وہ اٹھ بھی نہیں پا رہی تھی۔ جسم میں صرف ہڈیوں کا ڈھانچہ رہ گیا ہے۔ شوہر کا دعویٰ ہے کہ بیوی ذہنی طور پر پریشان ہے، جس کا تین سال سے علاج چل رہا ہے اور اس نے پریشان ہو کر بیوی کو کمرے میں بند کیا تھا۔


عہدیدار کی جانب سے بتایا گیا کہ اس عورت کی شادی 17 سال قبل ہوئی تھی۔ اس کی ایک 15 سالہ بیٹی، ایک 13 سالہ بیٹا اور دوسرا 11 سال کا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ باپ ان کے سامنے ماں کو مارتا تھا، بھوکی پیاسی کو بیت الخلا میں بند رکھتا تھا لیکن بچوں نے کبھی احتجاج نہیں کیا اور نہ ہی کسی سے شکایت کی۔


سنولی تھانہ انچارج سریندر سنگھ نے بتایا کہ پولیس نے خواتین اور چائلڈ پروٹیکشن آفیسر رجنی گپتا کی شکایت شوہر کے خلاف 498 اے اور 342 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ شوہر کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔