عابد ملہی کا باپ چیختا رہا مگر پولیس نے اس کی نہ سنی : لاہور ہائیکورٹ

عابد ملہی کا باپ چیختا رہا مگر پولیس نے اس کی نہ سنی : لاہور ہائیکورٹ


لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت روزنامچہ لکھنے سے متعلق قانونی ترمیم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ پنجاب میں پولیس گردی کی انتہا ہو چکی ہے۔ عابد ملہی کا چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ اسے خود پولیس کے حوالے کیا مگر اس کی کوئی نہیں سن رہا ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس قاسم علی خان نے کمپیوٹرائزڈ روزنامچہ تیار کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کی  اور اس موقع پر ہائیکورٹ نے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت روزنامچہ لکھنے سے متعلق قانونی ترمیم کالعدم قرار دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ہاتھ سے روزنامچہ اس لیے نہیں لکھا جاتا کہ نالائقیوں کو چھپایا جائے، کمپیوٹرائزڈ سسٹم اس لیے کیا گیا کہ پولیس افسران من مانیاں کرسکیں۔


عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پورے پنجاب میں پولیس گردی کی انتہا ہوچکی ہے، عابد ملہی کا باپ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے اسے خود پولیس کے حوالے کیا، عابد ملہی کے باپ کی کوئی نہیں سن رہا، عابد ملہی کا باپ کہتا ہے پولیس اہلکار چھت پر سوئے ہوئے تھے، پولیس تفتیشی ٹیم میں انعام بانٹنے کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔


چیف جسٹس ہائیکورٹ قاسم علی خان نے کہا 20، 20 دن تک فیملیز کو غیر قانونی حراست میں رکھا جاتا ہے، پولیس کی بدنیتی واضح نظر آ رہی ہے، کیا ایس او پیز بنانے سے پولیس رولز ختم ہوگئے ؟ ترقی یافتہ ممالک میں بھی ہارڈ کاپی کا سسٹم ختم نہیں ہوا۔