پاک فوج کیخلاف بات کرنیوالے کی زبان کھینچ لیں گے: شیخ رشید

پاک فوج کیخلاف بات کرنیوالے کی زبان کھینچ لیں گے: شیخ رشید

بہاولپور: وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو گوجرانوالہ میں جلسہ کرنے کی اجازت مل گئی ہے یہ جلسہ کریں لیکن اگر کوئی پاک فوج کے خلاف بات کرے گا تو اس کی زبان گدی سے کھینچ لی جائے گی، یہ وہ عظیم فوج ہے جس نے اس پاکستان کو بچایا ہے ۔


وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ماڈل ریلوے اسٹیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو گوجرانوالہ میں جلسہ کرنے کی اجازت مل گئی ہے اب کوئی شورشرابا نہیں ہونا چاہیئے۔ کوئی کہہ رہا ہے ہم دسمبر میں جارہے ہیں، کوئی کہہ رہا ہے ہم جنوری میں جارہے ہیں، بھائی جان ہم نہیں جارہے، ہم عمران خان کی قیادت میں  پانچ سال کے  لئے  پکے آئے ہیں۔  31دسمبر سے پہلے پہلے جھاڑو پھرے گا اور جس کے چہرے کے نور آجاتا ہے جیسے شاہد خاقان عباسی کے اس کا کیس  سیریس ہو جاتا ہے۔ آٹھ سے 15آدمی 31 دسمبر سے قبل اپوزیشن کو چھوڑ جائیں گے۔ 


شیخ رشید نے کہا کہ آج اس ملک کے خلاف انٹرنیشنل سازش ہو رہی ہے کہ ملک کو عدم استحکام کا شکار کیا جائے۔ اس ملک کو وہ عدم استحکام کا شکار کررہے ہیں جو خود لندن میں بیٹھے ہیں اور لوگوں کو کہتے ہیں کہ آپ سڑکوں پر نکلیں۔بلاول بھٹو زرداری  لاہور آرہا ہے بڑے شوق سے آئے، یہ بڑے سمجھدار لوگ ہیں، سندھ حکومت ختم نہیں کریں گے اور استعفے نہیں دیں گے۔ (م)میں سے(ش)کے آٹھ سے 15آدمیوں کا ضمیر جاگے گا اور نعرہ مار کے وہ  باہر نکلیں گے پھر میں دیکھتا ہوں استعفے کون دیتا ہے۔ 


شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری کو پتہ ہے جیل کب جاناہے، ہسپتال کب جانا ہے اور گھر کب جانا ہے، پیشہ وارانہ طور پر آصف زرداری نے ان کیسز کے بارے میں ماسٹرز ڈگری کی ہوئی ہے۔ سورج مشرق کی بجاے مغرب سے نکل آئے عمران خان ان کو نہیں چھوڑے گا، عمران خان کواقتدار چھوڑنا پڑے اقتدارچھوڑ دے لیکن ان کو جیلوں میں ٹھونس کے رہے گا اور ساری قوم کا یہی مطالبہ ہے کہ چوروں کو جیلوں میں بھیجیں۔ عمران  خان کرپٹ لیڈرز کے خلاف جہاد کررہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ریلوے کے کرائے میں کوئی کمی نہیں ہو سکتی جس نے جہاز پر جانا ہے جائے ، جہاز کا کرایہ بھی سات ہزار ہے اور ٹرین کا کرایہ بھی سات ہزار ہے ہم ریلوے کا خسارہ دور کرنے آئے ہیں۔ مولانا  فضل  الرحمان میرے پیر بھائی ہیں، فضل الرحمان ہمیں دسمبر میں جاتا دیکھ رہے ہیں جبکہ میں مارچ میں عمران خان کو سینیٹ کے ٹکٹ تقسیم کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔