عابد ملہی کی گرفتاری، سی سی پی او لاہور اور ایس پی سی آئی اے میں جھگڑا

عابد ملہی کی گرفتاری، سی سی پی او لاہور اور ایس پی سی آئی اے میں جھگڑا
کیپشن: سی سی پی او عمر شیخ اور ایس پی عاصم افتخار میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، ذرائع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور : کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی سی پی او) لاہور عمر شیخ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس پی سی آئی اے) عاصم افتخار کے درمیان جھگڑا ہو گیا۔

 

ذرائع کے مطابق جھگڑے کے دوران میٹنگ میں موجود دیگر افسران نے بیچ بچاؤ کرایا۔ موٹروے گینگ ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کے معاملے پر اعتماد میں نہ لینے پر سی سی پی او عمر شیخ ایس پی سی آئی اے پر برہم ہوئے۔

 

ذرائع کے مطابق سی سی پی او عمر شیخ اور ایس پی عاصم افتخار میں تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا۔ سی سی پی او نے ایس پی سی آئی اے کو سیف سٹی اتھارٹی طلب کیا تھا جہاں دونوں میں تلخ کلامی ہوئی۔ اس کے بعد ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او نے ایس پی سی آئی اے کو مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی جس پر ایس پی سی آئی اے نے کہا کہ میں سپاہی نہیں ہوں جو مقدمہ درج کریں گے۔

 

اس حوالے سے مؤقف جاننے کیلئے سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے واقعے کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا اور صرف نو کمنٹس کہا۔

 

 

واضح رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو پولیس نے 12 اکتوبر کو فیصل آباد سے گرفتار کیا تھا۔ آئی جی پنجاب انعام غنی نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے بڑی محنت سے عابد ملہی کو گرفتار کیا اور پھر انہوں نے موٹر وے زیادتی کیس کے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے والی ٹیم کے لیے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا۔

 

دوسری جانب عابد ملہی کے والد اکبر علی کا کہنا تھا کہ عابد ملہی کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا بلکہ اس نے خود پولیس کو گرفتاری دی ہے۔

 

اکبر علی کا یہ بھی کہنا تھا کہ عابد علی جب ان سے ملنے آیا تو خود فون کر کے پولیس کو اطلاع دی اور پھر محلے دار خالد بٹ کی گاڑی میں بٹھا کر عابد کو سی آئی اے کے حوالے کیا۔