پنڈورا اور پاناما لیکس میں شامل پاکستانیوں کے اثاثے منجمد کیے جائیں : سپریم کورٹ میں درخواست 

پنڈورا اور پاناما لیکس میں شامل پاکستانیوں کے اثاثے منجمد کیے جائیں : سپریم کورٹ میں درخواست 
سورس: فوٹو فائل

اسلام آباد : پنڈورا اور پاناما پیپرز لیکس میں آنے والی 1100 پاکستانی شخصیات کے خلاف تحقیقات کیلئے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف شور کمپنیوں کی وضاحت نہ دینے والوں سے لوٹی دولت واپس لینے کا حکم دے ۔

نیو نیوز کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے دائر کی گئی آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنڈورا پیپرز لیکس میں سات سو سے زائد پاکستانیوں کے نام آئے، پاناما پیپرز اسکینڈل میں بھی چار سو پچاس پاکستانیوں کے نام آ چکے ہیں ۔

درخواست کے مطابق آف شور کمپنی بنانا غیر قانونی نہیں،ایف بی آر اور ایس ای سی پی سے آف شور کمپنی چھپانا جرم ہے جب پاناما اسکینڈل آیا تو سپریم کورٹ کے ساتھ ساتھ ایف بی آر، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے نے تحقیقات کی ۔ پاناما اسکینڈل کیخلاف سپریم کورٹ نے چند پاکستانیوں کیخلاف ایکشن لیا ۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ  پاناما اسکینڈل میں اکثریت پاکستانیوں سے پوچھا تک نہیں گیا،بد قسمتی سے ایف بی آر، اسٹیٹ بنک، ایف آئی اے اور ایس ای سی پی نے بھی پاناما اسکینڈل کی اکثریت سے پوچھ گچھ نہیں کی ۔متعلقہ اداروں کی طرف سے ایکشن نہ لینے پر پاکستان عالمی سطح پر بھی گراوٹ کا شکار ہوا

۔درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ ایف بی آر، اسٹیٹ بنک سمیت تمام متعلقہ اداروں کے ذریعے پاناما اسکینڈل اور پنڈورا اسکینڈل میں شامل پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کا حکم دے ۔ متعلقہ اداروں سے پوچھا جائے آف شور کمپنیاں بنانے کا ذریعہ آمدن فوجداری جرائم سے تعلق تو نہیں رکھتا ۔

 متعلقہ ادارے آف شور کمپنیوں سے پاکستان سے باہر بھیجی گئی دولت کے ثبوت طلب کریں ۔ پاناما اور پنڈورا اسکینڈل میں شامل تمام پاکستانیوں کے اثاثے منجمد کیے جائیں ۔ آف شور کمپنیوں کی وضاحت نہ دینے والوں سے ایسٹ ریکوری یونٹ لوٹی گئی دولت واپس لے۔