قومی اسمبلی کے 8، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع ہوگیا

قومی اسمبلی کے 8، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع ہوگیا
سورس: File

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے 8، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں پولنگ کا عمل شروع ہوگیا۔ 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے پولنگ ہوگی ۔  سکیورٹی کے لئے پولیس، رینجرز اور پاکستان آرمی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ دوسری جانب ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات آج ہو رہے ہیں ۔ قومی اسمبلی کے حلقے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کئے جانے کے باعث خالی ہوئے تھے ۔

پولنگ صبح 8 بجے سے شروع ہو کر بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی ۔ان انتخابات میں اصل مقابلہ تحریک انصاف اور پی ڈی ایم کے امیدواروں کے درمیان ہے۔تمام 11 حلقوں میں ،مجموعی امیدوروں کی تعداد 100 سے زائد ہے ۔

قومی اسمبلی کے آٹھ حلقوں سے پاکستان تحریک انصاف جبکہ پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں سے مسلم لیگ ن کے اراکین مستعفی ہوئے پی ایم ایل این کے ایک اور رکن کو ہائیکورٹ نے نااہل کیا۔ این اے 22 مردان میں  عمران خان کا مقابلہ جے یو آئی کے  محمد قاسم سے ہوگا ۔

این اے 24 چارسدہ میں کا ایک اور ہائی وولٹیج مقابلہ اے این پی کے  ایمل ولی خان سے ہوگا ۔این اے 31 پشاور میں بھی عمران خان کا مقابلہ اے این پی غلام احمد بلور سے ہوگا۔ 

این اے 157 ملتان میں بھی کانٹے کا مقابلہ ہوگا ۔ پی ٹی آئی کی مہر بانو قریشی اور پیپلز پارٹی کے علی موسیٰ گیلانی آمنے سامنے ہوں گے۔این اے 118 ننکانہ صاحب میں عمران خان کا مقابلہ پی ایم ایل این کی ڈاکٹر شذرہ منصب علی سے ہوگا۔ 

این اے 108 فیصل آباد میں عمران خان اور عابد شیر علی آمنے سامنے ہونگے ۔ این اے 237 کراچی ملیر میں عمران خان اور پی ڈی ایم کے  عبدالحکیم بلوچ کا جوڑ پڑے گا۔ 

این اے 239 کراچی میں عمران خان کا مقابلہ ایم کیو ایم کے نیئر علی سے ہوگا۔پی پی 139 شیخوپورہ میں پی ٹی آئی کے محمد ابوبکر اور ن لیگ کے افتخار احمد آمنے سامنے ہونگے۔ 

پی پی 209 خانیوال میں پی ٹی آئی کے فیصل خان نیازی کا مقابلہ پی ڈی ایم کے ضیاء الرحمان سےہوگا۔ پی پی 241 بھاول نگر میں پی ٹی آئی کے محمد مظفر خان ن لیگ کے  امان اللہ ستار کے مد مقابل ہونگے۔ 

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات والے حلقوں میں 24 لاکھ 60 ہزارمرد اور 20 لاکھ 28 ہزار کے قریب خواتین رجسٹرڈووٹرز موجود ہیں۔ ووٹنگ کیلئے 2937 پولنگ اسٹیشنز  میں سے 747 انتہائی حساس جبکہ 694حساس پولنگ اسٹیشنز قرار دیئے گئے ہیں۔ سکیورٹی کے لئے پولیس، رینجرز اور پاکستان آرمی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہےجو صبح 7 بجے سے فعال ہوگا اور انتخابات کا نتائج تک بلا تعطل کام جاری رکھے گا۔تمام انتخابی عمل کی نگرانی چیف الیکشن کمشنر کر رہے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولنگ میں ہنگامہ آرائی اور مداخلت کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔

مصنف کے بارے میں