نئی دہلی میں میانمار کے سفارت خانے کے باہرزبردست مظاہرہ

نئی دہلی میں میانمار کے سفارت خانے کے باہرزبردست مظاہرہ

نئی دہلی :بھارت کے تقریباً دو درجن گروپوں اور تنظیموں نے روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے پر نئی دہلی میں واقعے میانمار سفارت خانے کے باہر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مظاہرے کا اہتمام متعدد سول سوسائٹی گروپس اور جماعت اسلامی، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت، جمعیت اہلحدیث ہند اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا جیسی مذہبی اور سماجی تنظیموں نے کیا تھا ۔

جس میں کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے بھی شرکت کی۔مظاہرین سے خطاب میں مقررین نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے تشدد پر تشویش کا اظہار کیا اور میانمار حکومت کے رویے کی مذمت کی۔انھوں نے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سکیورٹی فورسز اور بودھ شدت پسندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند کرائے۔

مظاہرین نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں آباد 40 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو پناہ گزین کا درجہ دے۔
انھوں نے ان پناہ گزینوں کو میانمار واپس بھیجنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرے میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی یونیورسٹی اور دہلی کی دیگر یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طلبا نے بھی بڑی تعداد میں حصہ لیا۔