پاک بھارت آبی تنازع، دو روزہ مذاکرات واشنگٹن میں دوبارہ شروع

پاک بھارت آبی تنازع، دو روزہ مذاکرات واشنگٹن میں دوبارہ شروع

واشنگٹن: پاکستان اور ہندوستان میں آبی تنازع پر دو روزہ مذاکرات امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں دوبارہ شروع ہو گئے۔ مذاکرات کے پہلے دن کے اختتام پر دونوں ممالک کے وفود نے اچھے خیالات کے اظہار کے ساتھ مذاکرات کی تکمیل کی۔ وفود کی سطح پر مذاکرات عالمی بینک کے ہیڈ کوارٹرز میں ہوئے۔ مذاکرات 1960 کے پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے (انڈس واٹر ٹریٹی) کے تحت ہو رہے ہیں جس میں عالمی بینک ثالث ہے۔

بھارت کے سیکریٹری برائے آبی ذخائر امرجیت سنگھ نئی دہلی کے وفد کی سربراہی کر رہے ہیں، اس وفد کے دیگر ارکان میں وزارت خارجہ، توانائی، انڈس واٹر کمیشن اور مرکزی کمیشن برائے آب کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ ان کا یہ بھی بتانا تھا کہ دوسرے رانڈ میں کنشن گنگا اور راتلے پاور پروجیکٹس کے معاملات تیکنیکی بنیادوں پر زیر بحث آئیں گے۔

پاکستان کے وفد کی قیادت سیکریٹری واٹر ریسورس ڈویژن عارف احمد کر رہے ہیں جبکہ سیکریٹری برائے وزارت پانی و بجلی یوسف نعیم کھوکھر، انڈس واٹر ٹریٹی کے لیے ہائی کمشنر مرزا آصف بیگ اور جوائنٹ سیکریٹری پانی سید مہر علی شاہ بھی وفد کا حصہ ہیں۔ قبل ازیں دونوں ممالک میں یکم اگست کو مذاکرات کا دور ہوا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے وفد اپنے اپنے ممالک کے دارالحکومتوں کو لوٹ گئے تھے اور اپنی حکومتوں سے اس معاملے پر مزید مشاورت کی تاکہ آئندہ ہونے والے راونڈ میں اس کو زیر بحث لایا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق اب دوسرے راؤنڈ کی تکمیل پر کوئی بھی حتمی فیصلہ یا معاہدہ کرنے سے قبل دونوں ممالک کے وفود سیاسی قیادت سے مشاورت کو لازمی بنائیں گے۔ اگست کے شروع میں ہونے والے دو روزہ مذاکرات بھی واشنگٹن میں واقع عالمی بینک کے ہیڈ کوارٹر میں ہوئے تھے جبکہ حالیہ مذاکرات بھی یہیں منقعد کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ عالمی بینک نے پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے تنازع پر 1960 میں ہونے والے سندھ طاس معاہدے کا پس منظر اور اس کو حل کرنے کی کوششوں کا ایک مختصر منظر نامہ بھی جاری کیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں