میو ہسپتال کے سپروائزر کا مریضوں کے لواحقین پر تشدد، پولیس نے گرفتار کرلیا  

Mayo Hospital supervisor tortures patients' relatives, police arrest
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: میو ہسپتال کے سپروائزر کا منشیات رکھنے کے الزام میں مریضوں کے لواحقین پر تشدد، تھپڑوں، مکوں، ڈنڈوں سے مارتا رہا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

تفصیل کے مطابق لاہور کے میو ہسپتال میں مبینہ ٹارچر سیل قائم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ جنیٹوریل سپروائزر زوہیب کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ اور اس کے دیگر ساتھی مریضوں کے لواحقین پر تشدد کر رہے ہیں۔

ایم ایس میوہسپتال ڈاکٹر افتخار نے فوٹیج میں منظر عام پر آنے کے بعد اس میں ملوث ملازمین کو معطل کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو 24 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔