ڈالروں کا رُخ پاکستان سے افغانستان کی طرف ہو گیا

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,Dollar Smuggling in Afghanistan

پشاور :افغانستان میں ڈالر کی اونچی اُڑان کے بعد پاکستان سے ڈالر وں کارُخ افغانستان کی طرف ہو گیا جس کی وجہ سے ہی پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگے سے مہنگا ہو تا جا رہا ہے ۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق  ڈالروں کا رُخ پاکستان سے افغانستان کی طرف ہو گیا ہےیہی وجہ ہے کہ  ڈالر  مقامی مارکیٹ میں مہنگا بِک رہا ہے،جہاں سے اس کو خرید کر دو روپے منافع کے ساتھ افغانستان میں بیچا جارہا ہے۔

افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد پاکستانی مصنوعات کی طلب میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ان میں سب سے زیادہ اضافہ اشیائے خوردونوش کی طلب میں ہے،ایف پی سی سی آئی کے صدر ںاصر حیات مگوں کے مطابق مقامی کرنسی میں تجارت سے ڈالر پر سے پریشر ہٹے گا  جو ڈالر اور روپے کے شرح مبادلہ کے لیے بہتر ہو گا،

انہوں نے کہا مقامی کرنسی میں تجارت سے غیر دستاویزی تجارت اورحوالہ ہنڈی کے کاروبار کی بھی حوصلہ شکنی ہوگی اور محصولات میں اضافہ ہوگا۔

افغان زرمبادلہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی طرف سے منجمد ہونے کے بعد افغانستان میں ڈالروں سمیت مقامی کرنسی کی قلت ہو چکی ہے ،افغان بینکوں کے باہر طویل قطاریں ظاہر کرتی ہیں کہ مقامی سطح پر کرنسی کی مقدار میں کافی کمی دیکھی جا رہی ہے ،ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کے مطابق  ڈالروں کا رُخ پاکستان سے افغانستان کی طرف ہو گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے افغان زرمبادلہ منجمد کرنے پر پاکستان سے ڈالر اسمگلنگ بڑھ گئی ہے ،ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کے مطابق افغانستان میں ڈالر مہنگا ہونے کے باعث دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم صرف 1.2 ارب ڈالر تک محدود ہے۔