استعفے نہ دینے کا طعنہ دینے والے عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے، مولانا فضل الرحمان

استعفے نہ دینے کا طعنہ دینے والے عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے، مولانا فضل الرحمان
کیپشن: استعفے نہ دینے کا طعنہ دینے والے عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے، مولانا فضل الرحمان
سورس: فائل فوٹو

حب: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں استعفے نہ دینے کا طعنہ دینے والے عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے، پیپلزپارٹی کی پنجاب میں تبدیلی سے متعلق خواہش کے سوال پر مولانا فضل الرحمان  نے ’عدم اعتماد، عدم اعتماد، عدم اعتماد‘ کی گردان کی اور طنز کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد، ہماری رائے، ہماری رائے، بڑی عقل کی رائے توپھرپیش کریں نا، کیوں بیٹھے ہیں آرام کے ساتھ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو طعنہ دیتے ہیں اور استعفے کیوں پیش نہیں کرتے، یہ عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے؟ تگڑے ہو تو عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے۔ 6 ممبران پر عدم اعتماد کی بات نہیں کی ج اسکتی اور اس سے بڑی حماقت کی بات کوئی نہیں ہو سکتی۔

گزشتہ دنوں رحیم یار خان میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ہم نے لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا لیکن کچھ دوستوں نے کہا کہ لانگ مارچ استعفے کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ ہم اپنے دوستوں سے مطالبہ کریں گے کہ عثمان بزدار اور عمران خان کیخلاف عدم اعتماد لے کرآئیں۔

بلاول نے کہا تھا دوست جس بات پر پیپلزپارٹی سے الگ ہوئے وہ ہی اپنے ووٹ کا استعمال کریں اور استعفیٰ دے دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اقلیت کی حکومت ہے اکثریت کی نہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم نے ملک کے ہر شہری کو تکلیف پہنچائی ہے۔ ہماری اور عمران خان کی معاشی پالیسی میں واضح فرق ہے اور ہم نے مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کی تنخواہوں میں بھی 120 فیصد اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں پوری دنیا میں معاشی بحران تھا۔ لیکن پیپلزپارٹی نے مہنگائی کے دوران عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا۔ پیپلزپارٹی نے مہنگائی کے دوران تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا تھا۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا۔ روزگار دینے کے بجائے لوگوں سے روزگار چھین لیا گیا اور گھر بنانے کے بجائے لوگوں سے ان کی چھت چھین لی۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران خان کے دور میں سب سے زیادہ کرپشن ہو رہی ہے۔ آج ملک بے روزگاری اور مہنگائی بڑھتی جارہی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے عوام سے کیے تمام وعدے پورے کیے تھے۔ لیکن آج عوام مشکل میں ہیں، دواؤں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ ملک میں غربت بڑھ رہی ہے اور تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہو رہا۔ پیپلزپارٹی نے ہرصوبے کو اختیارات دیئے۔ آج پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے عوام رو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب، بلوچستان، سندھ کے عوام پس رہے ہیں اور اگر ہم عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتریں گے تو مایوسی والی بات ہو گی جبکہ ہم جیالوں کے ساتھ ملکر خان صاحب کو بھگائیں گے اور جیالے خان کو بھگانے کے لیے تیار ہیں۔