حمزہ شہباز میڈیا کے سامنے حیران کن حقائق لے آئے

حمزہ شہباز میڈیا کے سامنے حیران کن حقائق لے آئے
کیپشن: Image Source : Twitter

لاہور :حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ  مشرف کے دورمیں لاہورسے جانےکی اجازت نہیں تھی اور 2005 سے 2008 تک نہ میرے پاس کوئی عوامی عہدہ تھا،  جو کیا اس وقت کے ٹیکس قوانین کے مطابق کیا۔ 

تفصیلات کے مطابق ، رہنما مسلم لیگ ن حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ  85 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی، فواد چودھری اورشہزاد اکبرکوکون یہ باتیں بتاتا ہے، ایف بی آربتاتا ہےیا نادرا بتاتا ہے؟  نیب نے تو  آج اٹھارہ کروڑ روپے کا سوال کیا 2005 سے2008 تک جومجھےباہرسےپیسا آیااس سے متعلق پوچھ گچھ ہوئی۔ 

انہوں نے کہا کہ مشرف کے دورمیں لاہورسے جانےکی اجازت نہیں تھی اور 2005 سے 2008 تک نہ میرے پاس کوئی عوامی عہدہ تھا، 2005 سے 2008 تک جو کیا اس وقت کے ٹیکس قوانین کے مطابق کیا، مشرف کے دورمیں نیب والے گھنٹوں گھنٹوں بٹھاتے تھے اور نیب نےمیری کمپنی سے 12 کروڑ روپے بھی  نکالے،سپریم کورٹ کے حکم پرواپس بھی کر دیے۔ 

انہوں گزشتہ روز نیب ٹیم کے مبینہ چھاپے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے میری بہنوں کے گھردھاوا بولا،  علیمہ خان نےآف شورکمپنی بنائی،اربوں روپےبنائےان سے کوئی نہیں پوچھتا میری بیمار ماں کونوٹس بھیجا گیا۔

انہوں تحر یک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی آرٹی میں کرپشن کا کوئی نہیں پوچھتا، سپریم کورٹ نےجہانگیرترین کوجھوٹا قراردیا، نیازی صاحب ،قوم آپ سے پوچھتی ہے کیا یہ ہے آپ کا نیا پاکستان موجودہ حکومت نے 3300 ارب روپے کا قرضہ لیا ہے اوگرا کہتا ہے بجلی اورگیس 80 فیصد مہنگی ہونے والی ہے اگرمجھے بلانے سے مہنگائی ختم ہوتی ہے تومجھے روز بلایا جائے۔