سڑکیں بننے سے کاروبار میں آسانی ہوتی ہے، 18 ویں ترمیم کی وجہ سے وفاق کو قرض لینا پڑتا ہے: وزیراعظم

سڑکیں بننے سے کاروبار میں آسانی ہوتی ہے، 18 ویں ترمیم کی وجہ سے وفاق کو قرض لینا پڑتا ہے: وزیراعظم
کیپشن: سڑکیں بننے سے کاروبار میں آسانی ہوتی ہے، 18 ترمیم کی وجہ سے وفاق کو قرض لینا پڑتا ہے: وزیراعظم سکھر: وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ سڑکیں بننے سے کاروبار میں آسانی ہوتی ہے۔ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے وفاق کو قرضے لے کر ملک چلانا پڑتا ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ غربت اندرون سندھ ہے۔ سکھر میں کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب پاکستان میں کورونا آیا تو لاک ڈاؤن سے ملک میں غریب طبقہ پس کر رہ گیا۔ سارا ملک بند ہونے سے غریب لوگ بھوک اور فاقوں کی زد میں آئے۔ لاک ڈاؤن سے پاکستان میں غربت آگئی ۔ہم نے احساس پروگرام شروع کیا۔ ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کی فوری طور پر مالی امداد کی گئی۔ جتنے لوگ اس سے مستفید ہوئے انہیں میرٹ پر پیسے دیئے گئے۔ انہوں نے اٹھارہویں ترمیم پر ایک بار پھر تنقید کرتے کہا کہ 18ویں ترمیم کی وجہ سے وفاق سے سارا پیسہ صوبوں کو چلا جاتا ہے۔ صوبوں کے پاس سارا پیسہ جانے سے وفاق قرضے لے کر ملک چلاتا ہے۔ جب حکومت میں آئے تو ملک پر ہزاروں ارب روپے قرض تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے ڈھائی سال میں 20 ہزارارب قرضہ واپس کیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے ڈھائی سال میں 35 ہزار ارب روپے قرض واپس کیا۔اگر یہ 15 ہزار ارب زیادہ قرضہ واپس نہ کرنا پڑتا تو پاکستان کی ترقی کیلئے خرچ ہوتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے بننے سے پاکستان بالخصوص یہاں کے لوگوں کوبہت فائدہ ہوگا۔ بہترین سڑکیں بننے سے بزنس کرنے میں آسانی پیدا ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی نوجوانوں کو تکنیکی مہارت دینے کی ہے۔ پاکستان کی نوجوان آبادی کو ہنر سکھا دیں تو یہ ملک کی ترقی کا حصہ بن سکیں گے۔ کامیاب جوان اور ہنرمند جوان کے چیکس اس لئے دیئے گئے کہ وہ اپنا بزنس شروع کرسکیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کامیاب جوان اور ہنر مند جوان کیلئے جو پیسے دیئے جا رہے ہیں وہ سود کے بغیر ہے۔ نوجوانوں کو آسان قرضےدے کر ان کے پیروں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے۔ نیوزی لینڈ کی آبادی 50 یا 60 لاکھ ہے،وہاں کھیلوں کی زیادہ گراؤنڈز ہیں۔ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ ہے مگر یہاں لوگوں کیلئے کھیلوں کے میدان نہیں ۔ پاکستان بھر میں کھیلوں کے نئے میدان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موہنجوداڑو 5 ہزار سال پہلے بنا تھا وہ ترقی یافتہ تھا۔ اب کا سندھ دیکھیں جو اب پیچھے کی طرف جا رہا ہے۔ سندھ میں صاف پانی میسر نہیں،طاقتور کا غریب پر ظلم دیکھا۔ سندھ میں بھی بڑے مشکل حالات میں لوگوں کو جیتے دیکھا۔ اندرون سندھ پاکستان کا سب سے غریب ترین علاقہ ہے۔وزیراعظم بننے کے بعد پہلی بار آج سندھ کے اندرون علاقے میں آیا ہوں۔ پہلے پنجاب میں قبضہ اور کرپٹ مافیا سے مقابلہ تھا۔ اب ان کا قبضہ ختم ہوچکا ہے تو سندھ کی طرف آیا ہوں۔
سورس: file

سکھر: وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ سڑکیں بننے سے کاروبار میں آسانی ہوتی ہے۔ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے وفاق کو قرضے لے کر ملک چلانا پڑتا ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ غربت اندرون سندھ ہے۔

سکھر میں کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب پاکستان میں کورونا آیا تو لاک ڈاؤن سے ملک میں غریب طبقہ پس کر رہ گیا۔ سارا ملک بند ہونے سے غریب لوگ بھوک اور فاقوں کی زد میں آئے۔ لاک ڈاؤن  سے پاکستان میں غربت آگئی ۔ہم نے احساس پروگرام شروع کیا۔ ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کی فوری طور پر مالی امداد کی گئی۔ جتنے لوگ اس سے مستفید ہوئے انہیں میرٹ پر پیسے دیئے گئے۔

انہوں نے اٹھارہویں ترمیم پر ایک بار پھر تنقید کرتے کہا کہ 18ویں ترمیم کی وجہ سے وفاق سے سارا پیسہ صوبوں کو چلا جاتا ہے۔ صوبوں کے پاس سارا پیسہ جانے سے وفاق قرضے لے کر ملک چلاتا ہے۔ جب حکومت میں آئے تو ملک پر ہزاروں ارب روپے قرض تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے ڈھائی سال میں 20 ہزارارب قرضہ واپس کیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے ڈھائی سال میں 35 ہزار ارب روپے قرض واپس کیا۔اگر یہ 15 ہزار ارب زیادہ قرضہ واپس نہ کرنا پڑتا تو پاکستان کی ترقی کیلئے خرچ ہوتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے بننے سے پاکستان بالخصوص یہاں کے لوگوں کوبہت فائدہ ہوگا۔ بہترین سڑکیں بننے سے بزنس کرنے میں آسانی پیدا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی نوجوانوں کو تکنیکی مہارت دینے کی ہے۔ پاکستان کی نوجوان آبادی کو ہنر سکھا دیں تو یہ ملک کی ترقی کا حصہ بن سکیں گے۔ کامیاب جوان اور ہنرمند جوان کے چیکس اس لئے دیئے گئے کہ وہ اپنا بزنس شروع کرسکیں۔ 

وزیر اعظم نے بتایا کہ کامیاب جوان اور ہنر مند جوان کیلئے جو پیسے دیئے جا رہے ہیں وہ سود کے بغیر ہے۔ نوجوانوں کو آسان قرضےدے کر ان کے پیروں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے۔ نیوزی لینڈ کی آبادی 50 یا 60 لاکھ ہے،وہاں کھیلوں کی زیادہ گراؤنڈز ہیں۔ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ ہے مگر یہاں لوگوں کیلئے کھیلوں کے میدان نہیں ۔ پاکستان بھر میں کھیلوں کے نئے میدان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موہنجوداڑو 5 ہزار سال پہلے بنا تھا وہ ترقی  یافتہ تھا۔ اب کا سندھ دیکھیں جو اب پیچھے کی طرف جا رہا ہے۔ سندھ میں صاف پانی میسر نہیں،طاقتور کا غریب پر ظلم دیکھا۔ سندھ میں بھی بڑے مشکل حالات میں لوگوں کو جیتے دیکھا۔ اندرون سندھ پاکستان کا سب سے غریب ترین علاقہ ہے۔وزیراعظم بننے کے بعد پہلی بار آج سندھ کے اندرون علاقے میں آیا ہوں۔ پہلے پنجاب میں قبضہ اور کرپٹ مافیا سے مقابلہ تھا۔ اب ان کا قبضہ ختم ہوچکا ہے تو سندھ کی طرف آیا ہوں۔