عمران خان دنیا کے واحد لیڈر ہیں جو وزیراعظم ہوتے ہوئے چندہ مانگ رہے ہیں: مرتضیٰ وہاب

عمران خان دنیا کے واحد لیڈر ہیں جو وزیراعظم ہوتے ہوئے چندہ مانگ رہے ہیں: مرتضیٰ وہاب
کیپشن: عمران خان دنیا کے واحد لیڈر ہیں جو وزیراعظم ہوتے ہوئے چندہ مانگ رہے ہیں: مرتضیٰ وہاب
سورس: file

کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو صرف رمضان میں کراچی یاد آتا ہے۔ وہ آتے ہیں اور چندہ مانگ کر چلے جاتے ہیں۔دنیا کے واحد لیڈر ہیں جو وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی چندہ مانگ رہے ہیں۔انہوں نے وزیراعظم کا نام اعلان خان رکھ دیا۔

کراچی میں نیوز کانفرنس میں مرتضیٰ وہاب نے وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔کہا سندھ میں کورونا کی صورتحال کنٹرول میں ہے ۔ یہاں مثبت کیسز کی شرح 4.2 فیصد ہے ۔اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح 17 فیصد ہے۔عمران خان اس صورتحال میں عملہ ساتھ لے کر سکھر آگئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو کپتان اس لیے کہتا ہوں آج بھی ورلڈ کپ 92بارے بتایا جاتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جب ورلڈ کپ جیتا تو رمضان کا مبارک مہینہ تھا۔ 3سال بعد بھی بحیثیت وزیراعظم کارکردگی  کا نہیں بتایا جاتا۔پونے 3سال بعد بھی وزیراعظم کی کارکردگی صفر ہے۔ آج پاکستان کے کپتان صوبہ سندھ تشریف لائے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیراعظم صرف منصوبوں کا اعلان کرتےہیں۔اسی لیےکپتان کا ایک اور نام  تجویز کرنا چاہوں گا وہ  "اعلان خان"ہے۔ انہوں نے اعلان کیا تھا لیکن حیدر آبادوالے آج بھی یونیورسٹی کے منتظر ہیں۔ پی ٹی آئی نے یونیورسٹی کےلیے ایک روپیہ خرچ نہیں کیا ۔کپتان نے یونیورسٹی کا چارٹر تک منظور نہیں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کپتان کی 22سالہ جدوجہد دیکھیں تو صرف رمضان میں سندھ سے دلچسپی ہوتی ہے۔رمضان میں سندھ آتے ہیں اور چندہ جمع کرتے ہیں۔یہ دنیا کے واحد  لیڈر ہیں جو وزیراعظم ہو کر بھی چندہ جمع کرتے ہیں۔آپ دیکھیں گے وزیراعظم  شوکت خانم کیلئے آج چندہ جمع کر کے چلیں جائیں گے۔آج ان کا ایک ہی ہد ف ہے تاجروں سے چندہ اکھٹا   کرنا۔وزیراعظم کو دینے میں  نہیں لینے میں دلچسپی ہے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا  تھا کہ یہ کھلاڑی تھے، کھلاڑی ہیں اور کھلاڑی رہیں گے۔یہ پاکستان اور ملک کی معیشت کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے جتنے مرضی اختلا ف ہوں ، عمران خان وزیراعظم ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ہ کو جب بلایا جاتا ہےوہ جاتے ہیں۔آج وزیراعظم    نجی دورے پر چندہ اکٹھا کرنے آئے ،اسی لیے وزیراعلی کو نہیں بتایا گیا۔