ن لیگ نے گزشتہ حکومت کی پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کو ملک دشمنی قرار دیدیا

ن لیگ نے گزشتہ حکومت کی پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کو ملک دشمنی قرار دیدیا

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن)  نے  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں گزشتہ حکومت کی جانب سے دی جانیوالی سبسڈی کو ملک دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سستی شہرت کیلئے  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی جو کہ پی ٹی آئی حکومت کا  غلط فیصلہ تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل نے گزشتہ شب  پریس کانفرنس کرتے ہوئے   کہا کہ ہم گزشتہ حکومت پر بے جا الزام نہیں لگانا چاہتے، صرف حقائق سامنے رکھنا چاہتے ہیں جو بہت ہی تشویشناک ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی مد میں رواں برس جون کے آخر تک حکومت کو اپنی جیب سے 240 ارب روپے ادا کرنا ہوں گے۔ عمران خان عوام پر بہت بڑا بوجھ ڈال کر چلے گئے ہیں۔اب  پی ٹی آئی حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسی کا خمیازہ قوم کو  برداشت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روپے کو کمزور کرنے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، عمران خان نے ذاتی حیثیت میں غلط سیاسی فیصلہ کیا اور وفاقی کابینہ سے منظوری بھی نہیں لی۔

ن لیگی رہنماء کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے سالانہ اخراجات 520 ارب روپے ہیں جبکہ آئندہ 3 ماہ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کی وجہ سے 240 ارب روپے حکومت پاکستان کو ادا کرنا پڑیں گے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ حکومت نے کسی منصوبہ بندی اور رقم کے بغیر سبسڈی دینے کا  فیصلہ کیا۔جس کے بعد اب  اس وقت صورتحال یہ ہے کہ اگر کوئی شہری ماہانہ 60 لیٹر پیٹرول گاڑی میں ڈلواتا ہے تو حکومت پاکستان اسے ہر ماہ 1200 روپیہ قرض لے کر سبسڈی دیتی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں