اٹل بہاری واجپائی کی حالت نازک، زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا

 اٹل بہاری واجپائی کی حالت نازک، زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا
کیپشن: اٹل بہاری واجپائی آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں زیر علاج ہیں۔۔۔۔فائل فوٹو

نیو دہلی: بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہو گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے دو مرتبہ وزیر اعظم بننے والے 93 سالہ اٹل بہاری واجپائی کی حالت تشویشناک ہے جس کی بنا پر ہسپتال انتظامیہ نے انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل کر دیا ہے ۔وہ اس وقت آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں زیر علاج ہیں۔

ان کی عیادت کے لیے وزیراعظم نریندر مودی ہسپتال پہنچ گئے۔ مودی نے سابق وزیراعظم کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں سے بات چیت کی۔ اس موقع پرمرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود جے پی نڈا بھی موجود تھے۔

رواں ماہ جون میں انہیں اسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نےان کی سانس کی نالی میں انفیکشن بتایا۔ اس کے ساتھ ہی ان کے گردوں سے متعلق بھی بیماری کی تشخیص کی گئی تھی۔

گزشتہ ہفتے بی جے پی کے صدر امیت شاہ اور یونین کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ بھی ان کی صحت کا حال پوچھنے اسپتال پہنچے تھے۔

واضح رہے اٹل بہاری واجپائی نے 1940 میں سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 1942ء کی ”بھارت چھوڑو“ تحریک میں پرجوش حصہ لیا۔ تحریک کی شدت کو دیکھ کر تحریک کے شرکا کو پکڑا جانے لگا تو یہ بھی گرفتار ہو گئے اور انہیں 24 دنوں کی قید بھگتنی پڑی۔

اٹل بہاری واجپائی دو مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہے۔ پہلی مرتبہ 16 مئی 1996ء سے یکم جون 1996ء یعنی 15 دن کے وزیر اعظم رہے۔ دوسری مرتبہ 19 مارچ 1998ء سے 22 مئی 2004ء تک وزارتِ عظمیٰ کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔