78سالہ بھارتی خاتون جو روزانہ ایک کلو ریت کھا جاتی ہے

 78سالہ بھارتی خاتون جو روزانہ ایک کلو ریت کھا جاتی ہے

بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کی کسما وتی تقریباً ہر روز ایک کلو ریت کھاتی ہیں لیکن صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔مقامی صحافی نے اس سلسلے میں کسما وتی اور ان کے اہل خانہ سے بات کی جنہوں نے بتایا کہ کسما وتی جب 15 برس کی تھیں تو ایک بار ان کے پیٹ میں درد ہوا تھا اور ایک طبیب نے انھیں گائے کے دودھ میں ریت ملا کر پینے کو کہا۔

کسما وتی کی پیٹ کی پریشانی تو ٹھیک ہو گئی لیکن ریت میں نہ جانے کیسا ذائقہ تھا کہ انہیں اس کی عادت پڑ گئی۔بنارس کے چولاپور بلاک کے کٹاری گاؤں کی رہنے والی کسماوتی آج 78 برس کی ہیں اور گزشتہ 63 برس سے ان کی یہ عادت جاری ہے۔کسماوتی کی شادی ہوئی، پھر دو بیٹے اور ایک بیٹی ہوئی لیکن ہر دن ریت کھانے کا ان کا سلسلہ جاری رہا۔

اب ان کے پوتے پوتیاں بھی ہو چکی ہیں اور ان بچوں کی ذمہ داری اپنی دادی کے لیے ریت جمع کرنا ہے۔ کئی بار تو پڑوسی بھی انھیں ریت بطور عطیہ دے دیتے ہیں۔کسما وتی مکمل طور صحت مند ہیں۔ نہ تو وہ عینک پہنتی ہیں نہ ہی ان کی کمر جھکی ہے جبکہ وہ روزانہ کھیتی باڑی بھی کرتی ہیں۔کسما وتی کا کہنا ہے کہ دن بھر میں وہ ڈھائی سو گرام سے ایک کلو تک ریت کھا لیتی ہیں۔کھانے سے پہلے وہ ریت کو باقاعدہ دھوتی ہیں، دھوپ میں سُکھاتی ہیں اور کنکر پتھر بھی اس میں سے چنتی ہیں۔

سونے سے پہلے اور اٹھنے کے بعد اور نیند ٹوٹنے پر بھی انھیں کھانے کے لیے ریت چاہیے اور جس دن طلب کچھ زیادہ ہو جائے تو پورا دن ہی ریت پھانکنے میں گزر جاتا ہے۔انھوں نے ایک قصہ بھی سنایا،ایک بار پڑوس میں مکان بنانے کے لیے ریت آئی۔ مجھے آج تک ایسی میٹھی ریت پوری زندگی میں کھانے کو نہیں ملی۔ کچھ ہی دن میں میں نے دو تین بوریاں اس ریت کی کھا لیں۔ کسی کو پتہ نہیں چلا کیونکہ اس کے بدلے میں اپنے گھر میں رکھی ریت میں وہاں رکھ آتی تھی۔

کاشی ہندو یونیورسٹی کے نفسیاتی شعبہ طب کے صدر پروفیسر سنجے گپتا کا کہنا ہے کہ یہ ’پاکا‘ نام کی بیماری کی ہی ایک شکل ہے جس میں نہ کھائی جانے والی چیزیں بھی انسان کھانے لگتا ہے۔وہ بیمار نہیں ہوتیں تو شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ ریت ان کے جسم میں کسی کمی کو پورا کرتی ہے۔انھوں نے تسلیم کیا کہ میڈیکل سائنس میں بہت ساری غیر سلجھی پہیلیاں اب بھی ہیں جن میں سے ایک کسماوتی کا کیس بھی ہے۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ طبی نکتہ سے ریت کھانے سے جسم کو نقصان ہونے کا خدشہ رہتا ہے اس لیے کسی کو بھی کسما وتی کی نقل نہیں کرنی چاہیے۔