پنجاب یونیورسٹی میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی

پنجاب یونیورسٹی میں سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر بغیر اجازت سیمینار کرانے پر طلباءگروپ اور سیکیورٹی گارڈز میں جھڑپ اور پتھراﺅ ہوا جس پر پولیس کی نفری طلب کر لی گئی ہے

پنجاب یونیورسٹی میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی

لاہور :  پنجاب یونیورسٹی میں سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر بغیر اجازت سیمینار کرانے پر طلباءگروپ اور سیکیورٹی گارڈز میں جھڑپ اور پتھراﺅ ہوا جس پر پولیس کی نفری طلب کر لی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں طلباءاور سیکیورٹی گارڈز میں جھڑپ ہوئی جس کے بعد پتھراﺅ شروع کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ جھڑپ اسلامی جمعیت طلباءکے کارکنوں اور سیکیورٹی گارڈز کے درمیان بغیر اجازت سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر سیمینار منعقد کرانے پر ہوئی۔ طالب علموں کی جانب سے منعقدہ سیمینار جاری تھا کہ اس دوران یونیورسٹی انتظامیہ وہاں پہنچ گئی اور کہا کہ چونکہ یہ سیمینار یونیورسٹی حدود میں منعقد کیا جا رہا ہے اس لئے انتظامیہ سے اس کی اجازت لینا ضروری تھی تاہم ایسا نہیں کیا گیا اس لئے اسے روک دیا جائے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیمینار سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا کہ یہ کب ہو گا، کتنی دیر کیلئے ہو گا اور اس میں مقرر کون ہوں گے۔
طالب علموں نے موقف اختیار کیا کہ یہ ایک روٹین کا سیمینار تھا اور اس سے قبل بھی اس طرح کے سیمینار ہوتے رہے ہیں جن کیلئے انتظامیہ کی اجازت بھی نہیں لی جاتی رہی. یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ سے بات نہیں کی گئی۔ طلباءنے کہا کہ ہم اس جامعہ کے طالب علم ہیں اور ہمیں نصاب کے مطابق سرگرمی کرنے کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم سقوط ڈھاکہ سے متعلق سیمینار کر رہے ہیں جس میں طالب علموں کو سقوط ڈھاکہ سے متعلق آگاہی دی جا رہی ہے اور یہ سرگرمی بالکل نصاب کے مطابق ہے، غیر نصابی نہیں ہے۔

طلباءاور انتظامیہ اپنی اپنی ضد پر قائم رہے اور دونوں کے درمیان بات چیت کے 2 دور بھی ناکام ہوئے جس کے بعد طلباءنے پتھراﺅ شروع کر دیا اور جواب میں سیکیورٹی گارڈز نے بھی پتھراﺅ شروع کر دیا اور یوں پنجاب یونیورسٹی میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی۔