احمقوں کی حکومت،جیل ہمارا دوسرا گھر ہے، گرفتاری سے کیا ہوگا؟آصف علی زرداری

احمقوں کی حکومت،جیل ہمارا دوسرا گھر ہے، گرفتاری سے کیا ہوگا؟آصف علی زرداری
کیپشن: تصویر بشکریہ ٹوئٹر

حید ر آباد :سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ جیل ہمارا دوسرا گھر ہے، گرفتاری سے کیا ہوگا، انڈر 16 کھلاڑیو ں کو کھیلنا آتا ہی نہیں، پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو۔

تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہ یار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ بلاول کو کہا گیا کہ آپ کے پی نہیں جا سکتے اسی روز عمران خان جاتے ہیں،پیپلزپارٹی کیخلاف جب بھی کارروائی ہوتی ہےوہ اورمضبوط ہوتی ہے،جیل تو ہمارا دوسرا گھر ہے،ہماری گرفتاری سے کیا ہوگا؟۔

آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھاکہ صوبے مضبوط ہونگے توپاکستان مضبوط ہوگا،اسلام آباد مضبوط ہوگا تو پاکستان مضبوط ہوگا،ایسا نہیں ہے،یہ احمقوں کی حکومت ہے،انہیں سمجھ ہی نہیں،صوبے ساتھ ہوں گے تو مضبوط ہوں گے،ان کو غلط فہمی ہے کہ ہمیں کوئی خوف ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں،انہیں انڈر16کہتاہوں انہیں کھیلناآتاہی نہیں،پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو،سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے،ہم نے 100 دن میں بہت کام کیے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ ادارے کمزور ہوں، ورنہ ایک اور جارحانہ فورس ہے جسے غلط فہمی ہے کہ ہمیں کوئی خوف ہے،ایف بی آر سے کلیکشن نہیں کر پا رہے کیونکہ ڈنڈے سے وصولی نہیں ہوسکتی، اندھوں کی حکومت ہے جنہیں سیاست کی کچھ سوجھ بوجھ نہیں جبکہ ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بزنس بڑھانے سے ان سے زیادہ ٹیکس لیاجاسکتاہے،تینوں وزرائے اعلیٰ انکے بنائے ہوئے ہیں ،وہ بولتے نہیں لیکن تکلیف سب کو ہے ،کراچی سے 63 فیصد ریونیو حاصل ہوتاہے،اب بھی سندھ کو پورا حصہ نہیں دیا گیا، نہ بلوچستان کو دیا ۔

 سابق صدر نے کہ ہم 63فیصد واپس نہیں مانگ رہے وہی مانگ رہے ہیں جو حصہ بناہے،کراچی سے 63 فیصد روینیو حاصل ہوتاہے،جرمنی میں چار صوبے پورا جرمنی چلاتے ہیں ،اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو کچھ زیادہ حصہ ملا ہے ،ہمیں ان سے صرف غیر جانبداری لینی ہے، باقی پاور ہم خود لیں گے،ہم ان کی حوصلہ افزائی نہیں چاہتے اس لیے ہم ہمیشہ انہیں گنجائش دیتے ہیں۔

بعدازاں ٹنڈا الہ یار میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زردار نے کہا کہ ان کو سمجھ نہیں،ان سے جان چھڑا کر ملک کودوبارہ بنائیں گے،ہم ان سب کو جلدی گھر بھیج کر قبل از وقت انتخابات کرائیں گے،دوبارہ انتخابات کرا کر پیپلز پارٹی کی حکومت بنائیں گے،میں جب سےصدر بنا سندھ میں پانچ پل بنا چکے۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اسلام آبادصرف 10، 15 سڑکوں کا شہر ہے،اب آبادی بڑھی ہے،پاکستان کا مستقبل ایگریکلچر سیکٹر میں ہے،ہماری 90فیصد صنعت زراعت پر مبنی ہے ،گوادرپورٹ صرف پاکستان کیلیےنہیں چین کیلیے بھی بنا ہے ،اسلام آباد کیا ہے دس پندرہ سڑکوں کا شہر ہے ،پاور اسلام آباد کو نہیں صوبوں کے پاس ہوناچاہیے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ آصفہ نیٹ پر کوئی خبر دیکھتی ہے تو مجھے بھیجتی ہے،بچوں کو بھی سیاست کا پتا ہے،پیسہ صوبوں کےپاس ہونا چاہیے تاکہ انہیں پتاہو یہاں پل اور سڑک بنانی ہے،بچوں کو بھی آج کل سیاست کا پتاہے،ان کو دنیا کی سیاست کا پتاہے،آصفہ نیٹ پر کوئی خبر دیکھتی ہے تو مجھے بھیجتی ہے،بچوں کو بھی صحافت کا پتا ہے،آج کے دور میں کوئی چیز چھپ نہیں سکتی،چھوٹےسے چھوٹاورکر مجھ سے سوال کرسکتاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس کو اچانک طاقت مل جاتی ہے اس کا دماغ خراب ہو جاتا ہے،آپ نے بانی ایم کیوایم کو بنایا آج وہ کسی اور کا بن چکا،یہ کہتے ہیں ہم سو دن میں کیا کرسکتےہیں،ہم 60 فیصد ملک کو گیس دیتے ہیں، جھگڑا 18 ویں ترمیم کاتھا،یہ پارٹی کو آگے نہیں لاناچاہتے تھے،الیکشن شروع ہوا تو ایف آئی اے نےجانچ پڑتال شروع کر دی۔

ٹنڈو الہ یارجلسے میں جیالوں کا لہو گرمانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں آصف زرداری نے ایک بار پھر حکومت کے جلد خاتمے کا دعویٰ کردیا۔صحافی نے سوال کیا ، کیا انہیں بااثر حلقوں سے کوئی اشارہ ملا ہے؟سا بق صدر نے مسکراتے ہوئے کہاجی اشارہ ملا ہے، قبل از وقت انتخابات کا۔ 


آصف زرادری نے کہا شفاف الیکشن ہوتے تو عمران خان وزیراعظم نہ ہوتےپاکستان میں ہر بار مذاق ہو،ہردفعہ عجیب کہانیاں لکھی گئی، پیپلز پارٹی لوگوں کےساتھ ہونےو الے ظلم کے خلاف آوازاٹھا رہی ہے،کچھ قوتیں ہمارے ہاں کسی کی سیاسی تربیت نہیں ہونے نہیں دیتیں، جب بھی کوئی سیاسی پودا لگتا ہے یہ کاٹ دیتے ہیں۔


مفاہمت کے شہنشاہ نے دعویٰ کیا کہ 18 ویں ترمیم کے حوالے سے ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے ، لیکن پیپلز پارٹی کے علاوہ 18ویں ترمیم پر پنجاب اور بلوچستان میں بھی کوئی نہیں مانے گا۔