عوام کی بے احتیاطی نے وبا پھیلا دی، مزید 105 پاکستانی جان کی بازی ہار گئے

The carelessness of the people spread the epidemic, 105 more Pakistanis lost their lives
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں وبائی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران عالمی وبا سے مزید 105 افراد کی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

اموات میں حالیہ اضافے سے پاکستان میں وبا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 9 ہزار 10 تک پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ روز ملک بھر میں 38 ہزار 28 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 2 ہزار 731 نئے کیسز سامنے آئے۔ وبائی مرض میں مبتلا مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 لاکھ 45 ہزار 977 ہو گئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق اس وقت پورے پاکستان میں عالمی وبا کے کنفرم کیسوں کی تعداد 4 لاکھ 45 ہزار 977 تک پہچ چکی ہے جبکہ اس وقت 2 ہزار 510 مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

اس وقت اسلام آباد میں 35203، پنجاب میں 128673، سندھ میں 198482، خیبر پختونخوا میں 53253، بلوچستان میں 17796، آزاد کشمیر میں 7771 اور گلگت بلتستان میں 4799 کنفرم کیسز ہیں۔

گزشتہ روز ایک انٹرویو میں ادارہ برائے قومی صحت کی پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے وبائی صورتحال پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں حالات مزید بگڑے تو مکمل لاک ڈاؤن کی جانب جا سکتے ہیں، تاہم ابھی تک ایسا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔

ڈاکٹر نوشین حامد کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کی دوا کے حصول کیلئے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں دنیا بھر کی ادویہ ساز کمپنیوں سے بات چیت جاری ہے، جیسے ہی معاملات طے ہوئے، عالمی وبا کی ویکسین کو جلد از جلد پاکستان لایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پروگرام ہے کہ پہلے مرحلے میں دس ملین سے زائد افراد کو عالمی وبا سے بچنے کی دوا کے انجیکشن لگا دیئے جائیں۔ سب سے پہلے طبی عملے کو ویکسین لگانا ہماری ترجیح ہے، اس کے بعد معمر افراد کو دوا پہنچانا ممکن بنایا جائے گا۔