کل کی ملاقات میں شہباز شریف نے بلاول کو آئینہ دکھا دیا، فردوس عاشق اعوان

کل کی ملاقات میں شہباز شریف نے بلاول کو آئینہ دکھا دیا، فردوس عاشق اعوان
کیپشن: کل کی ملاقات میں شہباز شریف نے بلاول کو آئینہ دکھا دیا، فردوس عاشق اعوان
سورس: فائل فوٹو

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو آئینہ دکھا دیا اور ساتھ یہ بھی بتا دیا کہ کہ وہ پارٹی کے صدر ہیں اور فیصلے بھی وہیں کریں گے بلکہ مریم نواز نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کے استعفے کی اپوزیشن کی خواہش معصومانہ اور بچگانہ ہے کیونکہ جنہوں نے گھر کو بھیجنا ہوتا ہے اور کر گزرتے ہیں جبکہ مہینوں کی مہلت نہیں دیتے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کا گٹھ جوڑ اور مُک مکا کا اب سلسلہ بالکل دفن ہو گیا ہے اور عوام بھی ان چہروں کو پہچان چکی ہے۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) صدر شہباز شریف سے جیل میں ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 31 دسمبر تک سارے کے سارے اراکین اپنے استعفے جمع کرا دیں گے اور ہمارے دیئے جانے والے استعفے ایٹم بم ثابت ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں لیکن وزیراعظم صرف فیس بُک اور ٹوئٹر پر ہی خوش کی اظہار کرتے ہیں لیکن پی ڈی ایم کی جہد و جہد جمہوریت کی بحالی کے لئے ہے۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے کہا شہباز شریف نے پہلے ہی دن سے حکومت کو مذاکرات کی پیش کش کی تھی لیکن انھیں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ قائد حزب اختلاف کو جیل میں رکھنا جمہوریت کے خلاف ہے کیونکہ مخالفین کو جیل میں ڈال کر ملک نہیں چلتے۔ میں نے جلسے سے پہلے کہا تھا کہ شہباز شریف سے تعزیت کرنے کے لئے جاوں گا لیکن یہ حکومت اتنی گری ہوئی ہے جس نے شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر بھی سیاست کی۔ جب وزیراعظم اور اسپیکر کٹھ پتلی ہوں تو کہاں ڈائیلاگ ہوں گے کیونکہ اسپیکر قومی اسمبلی تو اپوزیشن ارکان کو بات نہیں کرنے دیتے۔ اس وقت چینی، آٹا ، پیٹرول اور گیس بحران پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں ہوتی۔ 

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمرانوں کے لئے 31 جنوری تک ڈٖیڈ لائن ہے اور پھر وزیراعظم مستعفی ہو جائیں گے کیونکہ حکومت کے پاس نظام چلانے کی اہلیت نہیں اور ہم نے ملک کو پیدا ہونے والے کرائسز سے نکالنا ہے ۔ حکومت ضد اور ذاتی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ 

بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی دراڑ نہیں پڑ سکتی اور ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اب عمران خان کو مجبور ہو کر اپنی کرسی کو چھوڑنا پڑے گا۔ آج ہماری معاشی گروتھ افغانستان سے پیچھے ہو گئی ہے ، کیا پاکستانیوں کی قسمت میں یہی لکھا تھا کہ غریب ہی رہنا ہے۔