معاوضوں کا تنازع، آسٹریلین کرکٹرز اور بورڈ میں مسائل گھمبیر ہو گئے

معاوضوں کا تنازع، آسٹریلین کرکٹرز اور بورڈ میں مسائل گھمبیر ہو گئے

سڈنی:  آسٹریلوی کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان معاوضوں کا تنازع بڑھنے لگا، مینز اور ویمنز ٹیموں کے کپتانوں نے کرکٹ آسٹریلیا پر واضح کردیا ہے کہ وہ اس حوالے سے انھیں پریشان نہ کرے، مذاکرات براہ راست کرکٹرز ایسوسی ایشن سے ہونے چاہئیں۔کرکٹ آسٹریلیا اور آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان معاوضوں کا تنازع حل ہونے کے بجائے آئے روز بگڑتا ہی جارہا ہے تاہم بورڈ نے گذشتہ دسمبر سے اس حوالے سے پلیئرز ایسوسی ایشن کے ساتھ بات چیت معطل کی ہوئی ہے اور درپردہ کھلاڑیوں سے براہ راست رابطہ کرکے انھیں اپنی مٹھی میں لینے کی کوشش کررہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مینز ٹیم کے کپتان اسٹیون اسمتھ اور ویمنز قائد میگ لیننگ نے کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کرکے ان پر واضح کیا ہے کہ وہ معاوضوں کے معاملے پر براہ راست کرکٹرز ایسوسی ایشن سے رابطہ کریں کیونکہ وہی کھلاڑیوں کی نمائندگی تنظیم ہے جبکہ سی اے کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ کو بھیجے گئے خط میں اسمتھ اور لیننگ کے ساتھ دونوں کے نائب ڈیوڈ وارنر اور الیکس بلیک ویل کے بھی دستخط موجود ہیں۔ اس میں بورڈ پر واضح کیا گیا ہے کہ اگر براہ راست کھلاڑیوں سے رابطہ کرنے کی کوششیں جاری رکھی گئیں تو آن دی فیلڈ ان کی پرفارمنس متاثر ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف سیریز کے دوران اسمتھ اور وارنر کو شاہانہ ضیافت پر بھی مدعو کیا گیا تھا جبکہ تمام سینٹرل اور اسٹیٹ کنٹریکٹ یافتہ پلیئرز کو بھیجی گئی ای میلز میں بورڈ کا موقف پیش کیا گیا جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صرف ٹاپ مرد کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی ہی بدستور کرکٹ آسٹریلیا کے ریونیو میں سے مخصوص شرح کے ساتھ حصہ لے سکتے ہیں جبکہ کرکٹرز ایسوسی ایشن مینز اورویمنز دونوں کرکٹرز کا مشترکہ ایگریمنٹ چاہتی ہے، پرانے ایم او یو میں خواتین کھلاڑی شامل نہیں تھیں۔واضح رہے کہ فریقین میں بات چیت بدستور تعطل کا شکار ہے جوکہ کسی بڑے تنازع کا پیش خیمہ بن سکتی ہے ماضی میں بھی پلیئرز یونین کی جانب سے ہڑتال کی دھمکی دینے پر بورڈ کو گھٹنے ٹیکنا پڑے تھے۔