حالات ٹھیک ہونے سے قبل افغانستان سے انخلا نہیں ہوگا: نیٹو چیف  

There will be no withdrawal from Afghanistan until the situation improves: NATO chief
کیپشن: فائل فوٹو

برسلز: نیٹو کے چیف سٹولٹن برگ نے واضح کر دیا ہے کہ حالات ٹھیک ہونے سے قبل افغانستان سے انخلا نہیں ہوگا، نیک نیتی سے بات چیت کرتے ہوئے طالبان کو عہد پر قائم رہنا ہوگا۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ کا برسلز میں صحافیوں سے بات چیت میں کہنا تھا کہ افغانستان میں تشدد کی سطح ناقابل قبول حد تک بلند ہے۔ غیر ملکی افواج کے انخلاسے افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ میں دوبارہ تبدیل ہو سکتا ہے۔

سٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ شرئط پر پورا اترنے سے عالمی قوتوں کو مئی کی ڈیڈ لائن تک افغانستان سے انخلا کا موقع مل سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ صحیح وقت آنے تک نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا نہیں ہوگا۔ تایہم طالبان کو امن معاہدے کی شرائط پر پورا اترنے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کیساتھ جو معاہدہ ہوا تھا، اس کے مطابق امریکا سمیت تمام غیر ملکی افواج کی مئی 2021ء سے واپسی ہو جائے گی۔

تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے یہ وعدہ پورا نہ کیا جا سکے کیونکہ جوبائیڈن طالبان کیساتھ ہونے والے معاہدے پر نظر ثانی کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ معاہدے کے باوجود اگر امریکا سمیت دیگر ممالک کی افواج نے افغانستان سے واپسی کی راہ نہ لی تو مزید خون ریزی بڑھنے کا خدشہ ہے، یہ صورتحال جنگ سے پہلے ہی تباہ شدہ ملک کیلئے بہت خطرناک ہوگی۔