آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام بحال کر دیا

 آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام بحال کر دیا
کیپشن: آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام بحال کر دیا
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرض پروگرام کو بحال کر دیا۔ آئی ایم ایف اور پاکستان میں درمیان 6 ارب ڈالر کے قرضے کے جائزہ امور پر مذاکرات مکمل ہو گئے۔ آئی ایف ایم ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت دوسرے سے پانچویں کے جائزے کے امور نمٹائے گئے۔

مذاکرات کے بعد پاکستان کو 500 ملین ڈالر کی قسط کے اجرا کی راہ ہموار ہو گئی۔ عالمی وبا کے باعث آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کے جائزہ امور تعطل کے شکار ہوئے تھے پاکستان اور آئی ایم ایف حکام میں ورچول جائزہ بات چیت کی گئی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو 39 مہینوں کے پروگرام کے تحت چھ ارب ڈالر کا قرضہ دینے کا اعلان کیا تھا قرضہ کی پانچ سو ملین ڈالر کی حتمی منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ دے گا۔

آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معیشت 1.5 فیصد تک رہے گی اور وبا کی دوسری لہر کے اثرات دنیا بھر کے معیشتوں پر مرتب ہو رہے ہیں۔ پاکستان کے زرمبالہ کے ذخائر جنوری میں تیرہ ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے اور پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے نمایاں پیش رفت کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ آئی ایم ایف نے عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ 2021ء میں پاکستان کی معیشت کی مرحلہ وار بحالی متوقع ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے ’’پالیسی ٹریکر‘‘ کے عنوان سے جاری کردہ  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2020 میں پاکستان میں وبا کے پھیلاؤ کی یومیہ شرح 6 ہزار کیسز کی بلند ترین سطح پر تھی تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے تمام ضروری اقدامات کیے جس کے نتیجہ میں جولائی سے نئے کیسوں کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی۔

اگست و ستمبرمیں یومیہ کیسوں کی تعداد ایک ہزار سے کم ہو گئی اور نومبر کے وسط سے وبا کے مثبت کیسوں کی تعداد میں دوبارہ اضافے کا رجحا ن شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔

عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2020 کے لیے پاکستان کی اقتصادی نمو کا اندازہ منفی 0.4 فی صد لگایا گیا تھا تاہم مالی سال 2021 میں پاکستان کی معیشت کے مرحلہ وار بحالی کی راہ پر گامزن ہونے کی توقع ہے۔