کوئی قانون ڈی ایچ اے کو قبضہ کی اجازت نہیں دیتا : جسٹس ثاقب نثار

کوئی قانون ڈی ایچ اے کو قبضہ کی اجازت نہیں دیتا : جسٹس ثاقب نثار


اسلام آباد : سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اگر متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمین پر ڈی ایچ اے نے بھی قبضہ کیا ہے تو چھڑائیں گے کسی کو استثنا نہیں ہے،کوئی قانون ڈی ایچ اے کو قبضہ کی اجازت نہیں دیتا ۔


سپریم کورٹ میں ڈی ایچ اے لاہور کے زیر قبضہ 1946 کنال زمین کے مقدمے کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ،غیر قانونی معاہدہ کر کے ٹرسٹ کی زمین ڈی ایچ اے کے حوالے کر کے بیرون ملک فرار ہونے والے سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک آصف ہاشمی کو ملک واپس نہ لانے پر چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کہاں ہیں آصف ہاشمی؟ بڑے لوگوں کا کیس ہے بڑی مشکل سے فائل نکلوائی ہے، جتنے بھی وارنٹس ہیں وہ جاری کر دیں ، عدالت کاجو فیصلہ حتمی ہو اس پر عمل ہوناہے۔


چیف جسٹس نے کہا کہ ای او بی آئی کا کیس کہاں چلا گیا، پرویز الہی اور حبیب اللہ وڑائچ کے بچے اس میں شامل ہیں، کل پرسوں وہ کیس بھی کیس لگواتے ہیں، مخدوم امین فہیم نے دوبئی نائٹ کلب چلانے والوں کوادارہ دے دیا،چیف جسٹس نے کہا کہ سابق چیئرمین آصف ہاشمی گرفتاری کے معاملے کو ڈی جی ایف آئی اے کو خود دیکھیں، مجھے 15رو میں آصف ہاشمی پاکستان میں چاہیے، اگلی سماعت پر تمام متعلقہ حکام عدالت میں موجود ہوں، ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ معاملہ یواے ای حکومت سے اٹھایاہے۔


چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ لوگوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا کہاتھا، سرکاری وکیل نے کہا کہ چوبیس لوگ بری ہو گئے ہیں، ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی ہے، ڈاکٹر نزیر کے سوا تمام ملوث حکام بری ہوچکے ہیں، اطلاعات مطابق آصف ہاشمی ابوظہبی میں ہے ،کیاابوظہبی سے ملزمان لانے کامعاہدہ ہے ، سرکاری وکیل نے بتایاکہ انٹرپول نے کمیشن بناکرمقدمہ سیاسی قراردیا۔