پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بلاول بھٹو کا ردِ عمل

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بلاول بھٹو کا ردِ عمل


کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نےایک بار پھر  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

بلاول بھٹو نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین روپے سے زائد کا اضافہ عوام کا ’معاشی قتل‘ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات کا براہ راست اثر عوام پر پڑتا ہے۔بلاول نے کہا کہ  پاکستان کے فیصلے بیرون ملک ہو رہے ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ لانگ مارچ عوام کے حقوق کی حفاظت اور معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے ہے۔

دوسری جانب سال کے آغاز میں ہی 15روز میں دوسری بار قیمتوں میں اضافے پر شہری پھٹ پڑے ،شہریوں کا کہنا تھا آپ تبدیلی نہیں تباہی لا رہے ہیں ۔شہری پٹرول مہنگا کرنے پر وزیراعظم عمران خان سے سخت ناراض  نظر آتے ہیں ۔ شہریوں کی جانب سے وزیر اعظم   کو دہائی دیتے ہوئے کہا گیا  کہ پیارے کپتان، ہمیں بتا دیں کہ آخر کس وقت گھبرانا نہیں ہے؟آپ ہر پندرہ روز کےبعد پٹرول مہنگا کر دیتے ہیں، اب تو گھر کا خرچ چلانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ روز مہنگائی کے مارے عوام پر ایک بار پھر پٹرول بم چلا دیا۔پٹرول3روپے  مہنگا کردیا گیا،نئی قیمت 147روپے 83پیسے کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 147 روپے 83 پیسے،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 144 روپے 62 پیسے ،مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 116 روپے 48 پیسے ،لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 114 روپے 54 پیسے مقررکی گئی ۔

قبل ازیں  اوگرا نے پٹرول پانچ روپے 52 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی تھی،  ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چھ روپے 19 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی۔ تاہم  اعلامیہ میں واضح کیا گیا کہ وزیراعظم نے عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہونے کا پورا بوجھ عوام پر منتقل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد وزارت خزانہ کو دو ارب 60 کروڑ روپے آمدن کی مد میں نقصان برداشت کرنا ہوگا۔

مصنف کے بارے میں