حکومت اور علماءکے درمیان عزاداری اور مجالس کیلئے ضابطہ کار پر اتفاق

حکومت اور علماءکے درمیان عزاداری اور مجالس کیلئے ضابطہ کار پر اتفاق
کیپشن: مجالس میں فاصلے کا خیال رکھا جائے گا، اعلامیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومت اور شیعہ علماء کے درمیان کورونا کے حوالے سے محرم الحرام کے دوران عزاداری اور مجالس کے لیے ضابطہ کار (ایس او پیز) پر اتفاق ہوگیا ہے۔

اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت ممتاز شیعہ علماء کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ ،وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری  سمیت  علامہ عارف واحدی اور راجہ ناصرعباس سمیت دیگر علماء شریک ہوئے۔

ایوان صدر سے جاری  اعلامیے کے مطابق اجلاس میں محرم الحرام کے دوران عزاداری اور مجالس کے لیے ضابطہ کار پر اتفاق ہوگیا۔

اعلامیے کے مطابق مجالس میں فاصلے کا خیال رکھا جائے گا اور امام بارگاہ میں لوگوں کے بیٹھنے کے لیے نشان لگائے جائیں گے جب کہ ماسک کے بغیر کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی اورامام بارگاہ سے باہر جراثیم سے پاک چٹائیاں بچھائی جا سکتی ہیں۔

اجلاس میں طے ہوا ہے کہ طویل مجالس کے انعقاد سے اجتناب کیا جائےگا اور مجالس کو مقررہ وقت پر ہی شروع اور ختم کیاجائے گا جب کہ تبرک اور نیاز کے دستر خوان کے بجائے پارسل کا اہتمام ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق محرم میں صرف لائسنس یافتہ اور روایتی جلوس کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ اجازت ہوگی، جلوس میں ہینڈ سینیٹائزر کااستعمال اور ماسک لگانا ضروری ہوگا اور جلوس میں افراد کے مابین مناسب فاصلے کو برقرار رکھا جائے گا، اس کے علاوہ عمر رسیدہ اور مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کو جلوس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس موقع پر صدر مملکت نے علمائے کرام کا بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان میں تمام مکاتب فکر کے علماء نے کورونا کی روک تھام کے لیے مکمل تعاون کیا،امید ہےاس بار بھی علمائے کرام مثالی تعاون کا مظاہرہ کریں گے۔