علی امین گنڈاپور کے قافلے پر پتھراؤ کا مقدمہ درج، 4 افراد گرفتار

علی امین گنڈاپور کے قافلے پر پتھراؤ کا مقدمہ درج، 4 افراد گرفتار
کیپشن: علی امین گنڈاپور کے قافلے پر پتھراؤ کا مقدمہ درج، 4 افراد گرفتار
سورس: فائل فوٹو

مظفر آباد: وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کے قافلے پر پتھراؤ کے واقعے کا مقدمہ درج ہوگیا۔

مظفر آباد پولیس کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزیر کے قافلے پر پر پتھراؤ کے الزام میں 4 ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ علی امین گنڈا پور کے قافلے پر حملے میں ملوث مزید10 افراد کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق وفاقی وزیر کے قافلے پر منظم منصوبے کے تحت راستہ روک کر پتھراؤ کیا گیا ۔ وفاقی وزیر کے پرائیویٹ گارڈ کی فائرنگ بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزراء مراد سعید اور علی امین گنڈا پور جلسے کیلئے فارق حیدر کے حلقے میں جارہے تھے کہ راستے میں پہاڑوں کے اوپر سے ان پر پتھر پھینکے گئے اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ مراد سعید کی گاڑی پر پتھراؤ اور ہوائی فائرنگ نامعلوم لوگوں کی جانب سے کی گئی جبکہ واقعے میں پی ٹی آئی رہنماء تنویر الیاس کے سکواڈ کا ایک اہلکار زخمی بھی ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کے قافلے میں وفاقی وزیر مراد سعید، علی امین گنڈا پور،تنویرالیاس اور مقامی قیادت موجود تھی۔ پی ٹی آئی رہنماء تنویر الیاس نے الزام عائد کیا کہ ن لیگی کارکنوں نے ہمارے قافلے پر پتھراؤاور ہوائی فائرنگ کی۔ فاروق حیدر نے مراد سعید کو حلقے میں داخل ہونے سے متعلق دھمکی دی تھی، راجا فاروق حیدر کے حلقے میں داخل ہوئے تو پتھراؤ اور فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ مراد سعید اور علی امین گنڈا پور کی آمد پر سڑکوں پر ڈنڈا بردار لوگ بھی موجود تھے اور یہ واقعہ فاروق حیدر کی دھمکی کے بعد پیش آیا ہے۔