میں نے میڈیا کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا: عمران خان کا دعویٰ، سوشل میڈیا پر پابندیوں کی بھی حمایت 

میں نے میڈیا کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا: عمران خان کا دعویٰ، سوشل میڈیا پر پابندیوں کی بھی حمایت 
سورس: File

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے دور میں میرے حکم پر کسی صحافی کو نہیں اٹھایا گیا انہیں اٹھانے والے کوئی اور تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے میڈیا کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پابندیوں کی حمایت بھی کردی۔ 

اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ ہمارے لیے فیک نیوز نے بہت مشکلات پیدا کیں۔ جب ایک ڈکٹیٹر ڈیموکریٹک بنتا ہے تو وہ میڈیا کو کنٹرول کرتا ہے۔ نواز شریف عدلیہ اور میڈیا کو کنٹرول کر لیتا تھا، مگر فوج سے اس کی نہیں بنی۔ میری حکومت میں میڈیا کے کسی آدمی کو نہیں اٹھایا گیا۔ میرے جس وزیر پر الزام لگتا تھا میں فوری اس سے رابطہ کرتا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بہت غلط چیزیں آ رہی ہیں ۔ سوشل میڈیا کے لیے بھی قانون ہونا چاہیے۔ برطانیہ میں سوشل میڈیا کے لیے  بھی وہی قوانین ہیں جو عام میڈیا کے لیے ہیں۔ برطانیہ میں میڈیا پر آپ کسی پر ثبوت کے بغیر الزام نہیں لگا سکتے۔ سوشل میڈیا کو مادر پدر آزاد نہیں ہونا چاہیے اس پر کچھ پابندیاں ہونا چاہیئیں۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ میری جدوجہد ہے 2 خاندانوں کو قانون کے نیچے لے کر آؤں۔ ہمارے معاشرے میں طاقتور پیسے چرا کر باہر کے ملکوں میں بھیج دیتے ہیں۔ جس معاشرے میں انصاف ہوتا ہے وہ خوشحال ہوتی ہیں۔ رول آف لا، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ 

مصنف کے بارے میں