ممبئی حملہ کیس، عدالت نے چھ ملزمان کو قصور وار ٹھہرا دیا

ممبئی حملہ کیس، عدالت نے چھ ملزمان کو قصور وار ٹھہرا دیا

نیو دہلی: ٹاڈا کی خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں ابو سلیم کو مجرمانہ سازش میں شامل ہونے کا قصور وار پایا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کا بھی قصوروار پایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ طاہر مرچنٹ، محمد دوسا، فیروز عبدالراشد خان اور كريم اللہ کو عدالت نے بم دھماکے کے لیے مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت اس معاملے کے کل سات ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت کر رہی تھی جن میں سے ایک کو بری کر دیا گیا ہے۔

1993 کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمے کا سب سے پہلا اور اہم فیصلہ 2006 میں آیا تھا۔ اس وقت عدالت نے 123 ملزمان میں سے 100 کو سزا سنائی تھی اور 23 کو باعزت بری کر دیا گیا تھا جن ملزمان کو سزا سنائی گئی تھی ان میں فلم اداکار سنجے دت بھی شامل تھے۔

اسی فیصلے میں یعقوب میمن کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ یعقوب 1993 کے دھماکوں میں مطلوب ٹائیگر میمن کے بھائی تھے۔ یعقوب کو 30 جولائی 2015 کو مہاراشٹر کے يروڈا جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔ تاہم ان سات ملزمان کا فیصلہ تب نہیں ہو پایا تھا۔ دراصل 2006 میں ٹاڈا کی عدالت نے اس کیس کو دو حصوں میں تقسیم کیا تھا۔ عدالت کو ایسا اس لیے کرنا پڑا کیونکہ ان سات ملزمان کو 2002 کے بعد بیرونی ممالک سے بھارت کے حوالے کیا گیا تھا جبکہ کیس کی سماعت 1995 سے چل رہی تھی۔

1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور تقریباً 700 سے زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے اس کے لیے مافیا ڈان داؤد ابراہیم اور ٹائیگر ممین کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا جو آج تک فرار ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں