امریکہ ایران میں نظام بدلنے کے بجائے اپنے نظام کی فکر کرے،ایرانی وزیرخارجہ

امریکہ ایران میں نظام بدلنے کے بجائے اپنے نظام کی فکر کرے،ایرانی وزیرخارجہ

تہران:  ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی حکام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایران میں نظام کی تبدیلی کے بجائے اپنے ملک کے نظام کو بچانے کی کوشش کریں۔

ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ امریکی حکام غیرقانونی پالیسی اور نظام بدلنے کی مبہم سوچ اپنانے سے پہلے تاریخ کا مطالعہ کرکے اس سے سبق حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ 1953 میں ایران میں فوجی بغاوت کی شرمناک شکست اور پھر 1979 میں اسلامی انقلاب کی مثالی کامیابی سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ایرانی عوام اپنے مستقبل کے لئے بیرونی سازشوں کا طاقت کے ساتھ مزاحمت کرتے ہیں۔

ظریف نے کہا کہ چند دہائیوں سے نظام کی تبدیلی اور پابندیوں کی حکمت عملی پر چلنے کے بعد امریکہ نے ایران میں 1953 کے واقعے پر معافی مانگ لی اور اس بات کو تسلیم کیا کہ مذاکرات ہی صرف مسئلے کا حل ہے۔

ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران میں 75 فیصد عوام انتخابات اور بیلٹ باکسز پر یقین رکھتے ہیں لہذا امریکہ ہمارے نظام تبدیل کرنے کے بجائے اپنے نظام کو بچانے کا خیال کریں۔

مصنف کے بارے میں