فوزیہ قصوری، مراد علی شاہ، فیصل واوڈا سمیت متعدد اُمیدوار دوہری شہریت کے حامل

فوزیہ قصوری، مراد علی شاہ، فیصل واوڈا سمیت متعدد اُمیدوار دوہری شہریت کے حامل
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد:وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں 122 کاغذات نامزدگیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے ان کے اُمیدوار دوہری شہریت کے حامل ہیں۔

ایف آئی اے کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی فہرست میں سیاسی جماعتوں کے متعدد معروف رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں، جن میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فیصل واوڈا، اور معروف سیاستدان فوزیہ قصوری بھی شامل ہیں، جو اس وقت پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کی رہنما ہیں۔

ایف آئی اے کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی فہرست میں متعدد اُمیدواروں کی دو یا اس سے زائد غیر ملکی دوروں کا اندراج بھی موجود ہے کیونکہ ایف آئی اے نے مذکورہ فہرست، اُمیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے تحت کی جانے والی اسکروٹنی کی بنیاد پر جمع کرائی ہے۔

ایف آئی کے مطابق دوہری شہریت کے حامل اُمیدواروں میں 49 نے قومی اسمبلی، 53 نے پنجاب اسمبلی، 11 نے سندھ اسمبلی، 8 نے خیبرپختونخوا اسمبلی اور ایک اُمیدوار نے بلوچستان اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے مذکورہ فہرست اپنے باڈر میجمنٹ نظام کے تحت ترتیب دی ہے، جو ملک کے مختلف ایئرپورٹس پر امیگریشن کاؤنٹر پر مسافروں کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال کا کام کرتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے ایف آئی اے کو 19 ہزار 8 سو 80 کاغذات نامزدگیوں کی اسکروٹنی کے لیے کہا تھا جس میں سے 122 کاغذات نامزدگیوں کی نشاندہی کی گئی کہ ان کے اُمیدوار غیر ملکی پاسپورٹ کے حامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ایف آئی اے کو بھیجی گئی فہرست کے مطابق 60 اُمیدواروں کے پاس برطانیہ کی شہریت، 26 کے پاس امریکی شہریت، 24 کے پاس کینیڈین، 3 کے پاس آئرش، 2 کے پاس بیلجئیم جبکہ دیگر کے پاس سنگاپور، آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، جنوبی افریقہ، اسپین اور ازبکستان کی شہریت حامل ہیں۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے محدود ڈیٹا کے باعث مذکورہ افراد کی دوہری شہریت کی شناخت کی ہے ، اس سے قبل 12 جون کو اسٹیٹ بینک نے ایک سو سے زائد اُمیدواروں کے کوائف بینک ڈیفالٹر ہونے کی وجہ سے مشکوک قرار دے دیئے تھے۔