پاکستانی سیاست میں اہم پیشرفت، عبدالقادر بلوچ اور ثناء اللہ زہری پیپلز پارٹی میں شامل

Abdul Qadir Baloch, Sanaullah Zehri

کوئٹہ: پاکستانی سیاست میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ سابق وفاقی وزیر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

 یہ بات ذہن میں رہے کہ دونوں سیاستدانوں نے گزشتہ سال اکتوبر 2020ء میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے کوئٹہ میں ہونے والے اہم اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن) سے اپنے راستے ہمیشہ کیلئے جدا کرتے ہوئے اس کو چھوڑ دیا تھا۔

عبدالقادر بلوچ اور ثناء اللہ زہری نے اپنے اس اہم سیاسی فیصلے کا اعلان گزشتہ روز ہونے والے ایک اجلاس میں کیا۔

دونوں رہنماؤں کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں ان کے حامیوں، قبائلی عمائدین اور مختلف سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی اور ان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

 اس موقع پر اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اس سیاسی فیصلے کیلئے قبائلی عمائدین، دوستوں اور ہم خیال لوگوں سے مشورے کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام لوگوں کی باہمی مشاورت سے پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ثناء اللہ زہری جو اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے، ان کا کہنا تھا کہ ہم بند کمروں میں فیصلے کرنے والے لوگ نہیں ہیں، ہم ہر کام اپنے دوستوں اور ہم خیال لوگوں کی مشاورت سے ہی کرتے ہیں۔ اگر تمام لوگ اتفاق کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ثناء اللہ زہری کا شمار مسلم لیگ (ن) کے انتہائی سینئر رہنماؤں میں ہوتا تھا، وہ اپنی جماعت کی جانب سے بلوچستان کے صدر تھے لیکن کوئٹہ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں انھیں مدعو تک نہیں کیا گیا تھا، اس کے بعد انہوں نے پارٹی سے ناراض ہو کر اسے خیرباد کہہ دیا تھا۔

 اس حوالے سے باوثوق ذرائع کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پی ڈی ایم اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو مدعو کیا تھا، انہوں نے کڑی شرط رکھی تھی کہ اگر صرف اس صورت میں ریلی میں شرکت کریں گے جب وہاں ثناء اللہ زہری موجود نہیں ہونگے۔ لیگی قیادت نے اختر مینگل کے اس مطالبے کو مانتے ہوئے ثناء اللہ زہری کو مدعو ہی نہیں کیا تھا۔

دوسری جانب جب لیگی رہنماؤں میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے فوج مخالف بیانات دینے شروع کئے تو عبدالقادر بلوچ نے اس پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) سے مکمل طور پر قطع تعلق کر لیا تھا۔ گزشتہ کافی عرصہ سے یہ چہ مگوئیاں کی جا رہی تھیں کہ دونوں رہنما اب جلد پیپلز پارٹی میں شامل ہو جائیں گے۔

(بشکریہ نئی بات)