آصف زرداری گارنٹی دیں ،نواز شریف کی جان کو خطرہ نہیں ہوگا :مریم نواز 

Marryam Nawaz Big Statement about Zardari

اسلام آباد :لانگ مارچ ہو یا تحریک عدم اعتماد ،اسمبلیوں سے استعفے تک کے فیصلوں کوآصف زرداری نے نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کر دیا ،پی ڈی ایم کے سربراہان کے اہم اجلاس میں آصف زرداری نے میاں نواز شریف کو وطن واپس آکر جدو جہد کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر یہ لڑائی لرنی ہو گی ،انہوں نے سوال پوچھا کہ میاں صاحب! آپ کیسے عوامی مسائل حل کریں گے؟ میاں صاحب! پلیز پاکستان تشریف لائیں۔

 

ٓآصف زرداری کے اس سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا  کہ وہ گارنٹی دیں کہ میرے والد کی جان کو وطن واپسی پر کوئی خطرہ نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ میرے والد کی جان کو خطرہ ہے، وہ وطن واپس کیسے آئیں؟جیسے آپ ویڈیو لنک پر ہیں ویسے ہی نوازشریف بھی ہیں،نیب کی تحویل میں نوازشریف کی زندگی کو خطرہ ہے،نوازشریف کو جیل میں 2 ہارٹ اٹیک ہوئے ہیں،مریم نواز نے کہا ن لیگ نے سب سے بڑی جماعت  ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کا ساتھ دیا،مسلم لیگ (ن) نے پی ڈی ایم کےفیصلوں پر عمل  کیا اور کرایا،پوری مسلم لیگ (ن) نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیئے،پی پی استعفوں کیخلاف تھی، ن لیگ نے اتفاق رائے کیلئے آپ کی حمایت کی۔

 

واضح رہے اسی اجلاس میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا نواز شریف اگر جنگ کیلئے تیار ہیں تو انہیں واپس وطن آنا ہوگا ،آصف علی زرداری نے اجلاس  میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں ،اگر نوازشریف نے جنگ لڑنی ہے تو وطن واپس آ ئیں .

 

انہوں نے کہا کہ  ایسی سیاست نہ کی جائے جس سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں ،انہوں نے کہا میں نے اپنی زندگی کے 14 برس جیل میں گزرے ہیں،مجھے اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ڈر نہیں،میں جنگ کیلئے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے ،انہوں نے کہا یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا ہے ،میاں صاحب آپ پنجاب کی پہچان ہیں،ہمارے انتشار کا فائدہ جمہوریت کے دشمنوں کو ہو گا ۔

 

 پی ڈی ایم سبراہان کے اجلاس میں ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا نوازشریف جنگ کیلئے تیار ہیں تو انہیں واپس وطن آنا ہوگا،جنگ کیلئے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے،آخری سانس تک جدوجہد کیلئے تیار ہیں،انہوں نے کہا اسمبلیوں کو چھوڑنا اسٹیبلشمنٹ، عمران خان کو مضبوط کرنے جیسا ہے،ایسے فیصلہ نہ کئے جائیں جس سے ہماری راہیں جدا ہو جائیں،ہمارا انتشار جمہوریت کے دشمنوں کو فائدہ دے گا،پیپلز پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے،ہم پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔