سیاست چھوڑیں ریاست بچائیں،ایم کیو ایم نے بھی فوری الیکشن کا مطالبہ کردیا 

سیاست چھوڑیں ریاست بچائیں،ایم کیو ایم نے بھی فوری الیکشن کا مطالبہ کردیا 
سورس: file

اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان بھی فوری انتخابات کی حامی،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مخالف۔ اپنی تجاویز سے وزیر اعظم کو آگاہ کردیا۔کہا  انتخابی اصلاحات ایک ہفتے میں ہوسکتی ہیں ،عام انتخابات ہی  موجودہ مسائل کا حل ہیں، فریش مینڈیٹ لیا جائے دیر کی تو بدنصیبی ہوگی،ریاست کو بچانے کی خاطر ،  سیاست کی قربانی دینا ہوگی۔

ایم کیو ایم  پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنمائوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو   میں کہا کہ انکی جماعت فوری انتخابات کی حامی  ہے ،انتخابی اصلاحات بروقت مکمل کرکے جلد انتخابات کرائے جا  سکتےہیں،انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے اپنی تجاویز سے وزیر اعظم کو آگاہ کردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات ان مسائل کا حل ہیں، فریش مینڈیٹ لیا جائے دیر کی تو بدنصیبی ہوگی، مشکل حالات ہیں ہمیں ریاست کو دیکھنا ہے یا سیاست کو نہیں ،ریاست کو بچانے کی خاطر مشکل فیصلے لینے چاہیں،  سیاست کی قربانی دینا ہوگی، انکا  کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی مخالفت کی ہے ،حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق امیر اور غریب میں تفریق رکھے، موٹرسائیکل والوں کے لئے قیمت الگ اور جو گاڑیوں کی ٹینکی بھرواتے ہیں ان میں فرق کیا جائے۔

 خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ  عمران خان کی حکومت میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا تیار ہوگئے تھے، ہم نے سب سے آخر میں حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، ہمارے پاس دو آپشن تھے اعتماد یا عدم اعتماد ،ہمارے پاس تحریک عدم اعتماد پر نیوٹرل ہونے کا کوئی آپشن نہیں تھا۔  انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت ، توسیع سے متعلق قانون سازی کرلینی  چاہے تاکہ بحث ہی نہ ہو،بروقت فیصلے نہ ہوئے تو آنے والے معاشی حالات مزید ابتر ہوتے دکھ رہے ہیں،۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مردم شماری کا آغاز اگست بجائے جون میں کیا جاسکتا ہے، ہم جمہوریت کے قائل ہیں ابھی تک سمجھ نہیں آرہی بجٹ کون بنائے گا، ان مشکلات سے کون نکالے گا، ہمارے معاہدوں  پر سب سے زیادہ عملدرآمد تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ ہوا، نگران حکومت پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہے۔ 

انہوں نے کہا کہ  ہماری کوشش ہے پوری طاقت سے سیاست میں واپس آئیں، ہم چھینی گئی 14 سیٹیں واپس لینا چاہتے ہیں، 20 منحرف ارکان کو سندھ ہاوس میں دیکھا تو اتحادی ہونے پر فیصلہ لینا پڑا جب تک الطاف حسین نے پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا تھا تو ہم ساتھ کھڑے رہے، پی ڈی ایم کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہوا تو اپوزیشن میں بیٹھنے کا آپشن کھلا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ نسرین جلیل قابلیت میں عمران اسماعیل سے گورنر کے لئے کسی طرح کم نہیں،بھارت کو لکھے خط پر انہوں اپنی پوزیشن 4 دن بعد کلئیر کردی تھی، اس خط کی ایک کاپی چیف جسٹس کو بھی بھجوائی تھی،انہوں نےبتایا کہ وزیر اعظم کو ملکی معاشی صورتحال پر تشویش ہے، وزیر اعظم نے کل تمام اتحادیوں رہنماوں کا مشاورتی اجلاس بلا لیا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں