فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کی حمایت نہیں کی جا سکتی ، عمران خان کو گرفتار کرتے وقت انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے: امریکا

فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کی حمایت نہیں کی جا سکتی ، عمران خان کو گرفتار کرتے وقت انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے: امریکا

واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ کسی بھی شخص آزادی اظہار کا حق حاصل ہونا چاہیے تاہم ایسا تشدد میں ملوث ہوتے ہوئے نہیں کرنا چاہیے، وہ تشدد جس سے فوجی، سرکاری عمارتوں اور سرکاری ملازمین کو نقصان پہنچے۔ایسے مظاہروں کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ 

محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ کے دوران ترجمان ویدانت پٹیل نے صحافی کی جانب سے پاکستان میں مظاہروں، تشدد اور سیاسی صورتحال پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ تشدد کے بغیر آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال پوچھا گیا تھا کہ امریکہ پاکستان میں موجودہ صورتحال کو کیسے دیکھ رہا ہے؟

چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کسی ایک سیاسی جماعت یا رہنما پر کوئی مخصوص پوزیشن نہیں رکھتا۔ ہمارا نظریہ ہے کہ ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان امریکا اور پاکستان کے تعلقات کے لیے انتہائی اہم ہے۔

انھوں نے کہا کہ کسی بھی گرفتار فرد کے قوانین کے مطابق بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔

ان سے سوال کیا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی پریس کو کہانی کا دوسرا رُخ دکھانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ کیا آپ کو تشویش ہے کہ پاکستان میں اس وقت آزادی صحافت کو چیلنج کیا گیا ہے؟

اس پر محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وہ صرف موجودہ صورتحال یا ایک بیان پر بات نہیں کریں گے مگر امریکا میڈیا تک رسائی کی ضرورت اور معلومات تک رسائی اور حکومت اور صحافیوں کے درمیان معلومات کے آزادانہ بہاؤ کے بارے میں بالکل واضح سوچ رکھتا ہے۔

مصنف کے بارے میں