ہارٹ اٹیک کے بعد مردہ ہوجانے والے حصوں کو دوبارہ زندہ کرنے میں اہم کامیابی

سان فرانسسکو میں واقع گولڈ اسٹون انسٹی ٹیوٹ نے ایک دو نہیں بلکہ 5500 مختلف کیمیکلز کی آزمائش کی جو دل کےدورے کے بعد متاثر، بیمار اور مردہ ہو جانے والے پٹھوں اور خلیات کو دوبارہ صحت مند بناسکتے ہیں لیکن ان میں سے 2 کیمیکل اس عمل میں نہایت اہم ثابت ہوئے ہیں۔

ہارٹ اٹیک کے بعد مردہ ہوجانے والے حصوں کو دوبارہ زندہ کرنے میں اہم کامیابی

سان فرانسسكو: سان فرانسسکو میں واقع گولڈ اسٹون انسٹی ٹیوٹ نے ایک دو نہیں بلکہ 5500 مختلف کیمیکلز کی آزمائش کی جو دل کےدورے کے بعد متاثر، بیمار اور مردہ ہو جانے والے پٹھوں اور خلیات کو دوبارہ صحت مند بناسکتے ہیں لیکن ان میں سے 2 کیمیکل اس عمل میں نہایت اہم ثابت ہوئے ہیں۔ 

دل کے شدید دورے کے بعد دل کو جوڑے رکھنے والے ٹشوز (بافتیں) شدید متاثر ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس کے بعد دل کا دورہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین بعض پروٹین استعمال کرتے ہوئے کینیکٹو ٹشوز کو ری پروگرام کرتے ہیں جس سے وہ بہتر ہوجاتے ہیں لیکن اس طرح سے صرف 10 فیصد ٹشوز ہی بحال ہوپاتے ہیں۔

اس پر کام کرنے والے سائنسدان کا کہنا ہےکہ نیا کیمیکل اس سے زیادہ مقدار میں دل کے پٹھوں اور ٹشوز کو دوبارہ بحال کرسکتا ہے۔ سائنسدان کے مطابق انہوں نے تحقیقات میں 2 اہم حیاتیاتی راستے تلاش کیے ہیں جو دل کے خلیات کو فطری طریقے سے زیادہ تیز، مؤثر اور مضبوط بناتے ہیں۔

ماہرین نے چوہوں پر کیے گئے تجربات کے بعد مرمت ہونے والے قلبی خلیات کو مجبور کیا کہ وہ پہلے سے موجود دل کے صحت مند خلیات میں جذب ہوکر حصہ بن جائیں تاکہ دل اچھی طرح کام کرتے رہے۔

تحقیق میں شامل ایک اور ماہر ڈاکٹر نے کہا کہ دنیا بھر میں ہارٹ فیل کا مرض لاکھوں کروڑوں افراد کے لیے پیچیدہ مشکلات پیدا کررہا ہے اور اب تک اس کا کوئی بہت مؤثر طریقہ سامنے نہیں آسکا ہے اس لیےامید ہے کہ یہ طریقہ جین تھراپی کے ساتھ مل کر مریضوں کے دل کے لیے بہت مفید و مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔